علاقائی خبریںقومی

"خون اور پانی ساتھ نہیں بہہ سکتے”

وزیر اعظم نریندر مودی نے پاکستان کو واضح پیغام دیا ہے کہ بھارت کسی بھی صورت میں دہشت گردی کے سائے میں مذاکرات نہیں کرے گا۔ "دہشت گردی اور بات چیت ایک ساتھ نہیں چل سکتے، جیسے پانی اور خون ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے،” انہوں نے اپنے خطاب میں کہا۔

یہ بیان بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ جنگ بندی کے 48 گھنٹے بعد آیا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے "آپریشن سندھور” کے بعد قوم سے اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ بھارت کی پالیسی اب بالکل واضح ہے، اور یہ دہشت گردی کے خلاف سخت رویے پر مبنی ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ بھارت کسی قسم کی "ایٹمی بلیک میلنگ” کو برداشت نہیں کرے گا۔ "ہم نے صرف آپریشنز کو فی الحال روکا ہے، مستقبل پاکستان کے رویے پر منحصر ہے۔ آپریشن سندھور اب بھارت کی دہشت گردی کے خلاف نئی پالیسی ہے،” انہوں نے کہا۔

وزیر اعظم نے پہلگام حملے کو "دہشت گردی کا سب سے درندہ صفت چہرہ” قرار دیا اور کہا کہ یہ ان کے لیے ذاتی دکھ تھا۔ انہوں نے کہا کہ دشمن نے اب یہ سمجھ لیا ہے کہ ہماری خواتین کے ماتھے سے "سندھور” مٹانے کا کیا انجام ہو سکتا ہے۔

انہوں نے پاکستانی حکمرانوں کو خبردار کیا کہ جن دہشت گردوں کو وہ پال رہے ہیں، وہی ایک دن پاکستان کو نگل جائیں گے۔ "یہ جنگ کا دور نہیں ہے، مگر یہ دہشت گردی کا دور بھی نہیں ہے،” وزیر اعظم نے کہا۔

انہوں نے مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے میزائلوں اور ڈرونز نے نہ صرف دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کیا، بلکہ دشمن کے حوصلے بھی پست کر دیے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button