تلنگانہحیدرآبادعلاقائی خبریںقومی

تلنگانہ میں "ولن نمبر ون” تنازعہ، وزراء کا زبردست جواب

حیدرآباد بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے سربراہ چندرشیکھر راؤ (کے سی آر) کی جانب سے ہنمکنڈہ ضلع کے ایلکاتورتی میں پارٹی کی سلور جوبلی تقریب کے دوران کانگریس حکومت پر حملے اور "تلنگانہ کا ولن نمبر ون” قرار دینے کے بیان پر تلنگانہ کے وزراء نے سخت مذمت کی ہے۔

بی سی ویلفیئر کے وزیر پونم پربھاکر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر سابق یو پی اے چیئرپرسن سونیا گاندھی کی حمایت نہ ہوتی تو پارلیمنٹ میں تلنگانہ ریاست کی تشکیل کا بل منظور نہ ہوتا۔ انہوں نے کانگریس کارکنوں سے اپیل کی کہ ۲۷ اپریل کو ریاست بھر میں سونیا گاندھی کی تصاویر پر دودھ سے ‘ابھیشیکم’ کریں اور کے سی آر کے تبصروں کے خلاف احتجاج درج کرائیں۔

ریونیو وزیر پونگوٹی سرینواس ریڈی نے کے سی آر کو چیلنج دیا کہ وہ اسمبلی میں ایک خصوصی سیشن کے لیے تاریخ طے کریں تاکہ بی آر ایس کے دس سالہ دور حکومت اور موجودہ کانگریس حکومت کے کاموں پر کھلی بحث ہو سکے۔

ریڈی نے کہا کہ کے سی آر کانگریس حکومت کی کارکردگی سے عدم تحفظ کا شکار ہیں اور اسی وجہ سے اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کانگریس حکومت واقعی بی آر ایس کے جلسے کو روکنا چاہتی تو وہ کبھی اتنی کامیابی حاصل نہ کرتا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button