گالی جناردھن ریڈی کو 7 سال کی سزا

اوبیولاپورم مائننگ کمپنی (او ایم سی) سے متعلق غیر قانونی کان کنی کیس میں سابق وزیر کرناٹک اور ایم ایل اے گالی جناردھن ریڈی کو خصوصی سی بی آئی عدالت نے سات سال قید اور دس ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ عدالت نے ریڈی کے علاوہ تین دیگر افراد کو بھی مجرم قرار دیا اور کمپنی پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا۔
اس کیس کا فیصلہ تقریباً 14 سال بعد آیا ہے، جب سی بی آئی نے پہلی چارج شیٹ 3 دسمبر 2011 کو دائر کی تھی۔ ریڈی پر الزام تھا کہ انہوں نے آندھرا-کرناٹک سرحد پر واقع بیلاری ریزرو فاریسٹ میں لیز کی حدود میں چھیڑ چھاڑ کر کے غیر قانونی طور پر کان کنی کی۔ اس غیر قانونی سرگرمی سے حکومت کو تقریباً 884 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔
عدالت نے سابق وزیر سبیتا اندرا ریڈی اور سابق اعلیٰ عہدیدار بی کروپانندم کو اس کیس سے بری کر دیا۔ جبکہ گالی ریڈی کے بہنوئی اور کمپنی کے مینیجنگ ڈائریکٹر سرینواس ریڈی، سابق مائننگ ڈائریکٹر وی ڈی راجا گوپال، اور ریڈی کے پرسنل اسسٹنٹ محفوظ علی خان کو بھی مجرم قرار دیا گیا۔
عدالت کے فیصلے کے بعد سی بی آئی نے فوری طور پر ریڈی اور دیگر مجرموں کو اپنی تحویل میں لے لیا۔ اس کیس میں کئی چارج شیٹیں داخل کی گئی تھیں۔ تلنگانہ ہائی کورٹ نے 2022 میں سینئر آئی اے ایس افسر وائی سری لکشمی کو اس کیس سے الگ کر دیا تھا۔