پاکستان کی تائید میں بیانات پر آسام میں کریک ڈاؤن، 42 افراد گرفتار

آسام میں پہلگام دہشت گرد حملے کے بعد پاکستان کے حق میں بیانات دینے والے افراد کے خلاف سخت کارروائی جاری ہے۔ ریاست کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے اعلان کیا ہے کہ اب تک 42 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے جن میں حالیہ تین گرفتاریاں برپیٹا، ہوجائی اور چیرانگ اضلاع سے ہوئیں۔
وزیر اعلیٰ نے اپنے بیان میں کہا کہ "پاکستان زندہ باد” کے نعرے لگانے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ایسے عناصر جو پاکستان کا دفاع کرتے ہیں وہ غدار ہیں اور ان کی جگہ صرف جیل میں ہے۔
اس سے پہلے اپوزیشن جماعت اے آئی یو ڈی ایف کے رکن اسمبلی امین الاسلام کو بھی ملک سے غداری کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے پاکستان اور پہلگام حملے میں اس کے کردار کا دفاع کیا۔
وزیر اعلیٰ نے جمعہ کے روز ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ پاکستان کے حق میں نعرے لگاتے ہیں، ان کی ٹانگیں توڑ دی جائیں گی۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی اور بھارتی فوج کے لیے دعا کریں تاکہ دنیا کے کسی بھی کونے میں چھپے پاکستانی دہشت گردوں کو ختم کیا جا سکے۔
آسام حکومت کا کہنا ہے کہ وہ ملک دشمن سرگرمیوں کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، اور ہر ایسے فرد کے خلاف کارروائی کی جائے گی جو دشمن ملک کے حق میں آواز بلند کرے۔