جھانوی ڈنگیٹی: پہلی بھارتی خاتون جو 2029 میں خلا جائیں گی

جھانوی ڈنگیٹی، آندھرا پردیش کے مغربی گوادر ضلع کے پالا کولّو شہر سے تعلق رکھنے والی 21 سالہ باصلاحیت طالبہ ہیں، جو 2029 میں خلا کا سفر کرنے جا رہی ہیں۔ وہ "ٹائٹنز اسپیس آسٹروناٹ کلاس 2025” میں شامل کی گئی ہیں اور مارچ 2029 میں اپنے پہلے مشن پر خلا میں روانہ ہوں گی۔ جھانوی وہ پہلی بھارتی ہیں جنہوں نے ناسا کے بین الاقوامی ایئر اینڈ اسپیس پروگرام (IASP) کی ٹریننگ کامیابی سے مکمل کی۔
تعلیم اور پس منظر
جھانوی نے ابتدائی تعلیم اپنے آبائی شہر سے حاصل کی اور پھر پنجاب کی لوولی پروفیشنل یونیورسٹی سے الیکٹرانکس اور کمیونیکیشن انجینیئرنگ میں ڈگری حاصل کی۔ ان کی تعلیم نے انہیں خلائی سائنس میں ترقی کا مضبوط بنیاد فراہم کیا۔ ان کے والدین، پدما سری اور سرینواس، کویت میں مقیم ہیں اور ہر قدم پر ان کی حوصلہ افزائی کرتے رہے ہیں۔
سائنس کی سفیر
جھانوی نہ صرف ایک ماہر خلائی محققہ ہیں بلکہ سائنس اور ٹیکنالوجی کی تعلیم کو فروغ دینے میں بھی سرگرم ہیں۔ وہ ISRO، NITs اور مختلف اداروں میں طلبہ اور محققین کو متاثر کرتی رہی ہیں۔ انہوں نے مختلف تربیتی پروگراموں جیسے کہ "اینالاگ اسپیس مشن” اور گہرے سمندری غوطہ خوری میں بھی حصہ لیا ہے۔
خلائی تحقیق میں نمایاں خدمات
جھانوی نے ناسا کے "انٹرنیشنل ایسٹرونومیکل سرچ کولیبوریشن” میں حصہ لیتے ہوئے ہوائی میں موجود ٹیلی اسکوپ سے حاصل کردہ ڈیٹا کی مدد سے کئی سیارچوں کی نشاندہی کی۔ وہ اسپیس آئس لینڈ کی جیولوجی ٹریننگ میں شامل ہونے والی پہلی بھارتی بھی بنیں، جہاں انہوں نے مریخ جیسے علاقوں میں تربیت حاصل کی۔