بین الاقوامیسائنسعرب دنیا

دنیا کا سب سے بڑا کیمرہ متحرک، روبن آبزرویٹری کی پہلی دلکش تصاویر جاری

چلی کے مشہور پہاڑ "سیرو پاچون” کی چوٹی پر بننے والی انقلابی "ویرا سی روبن آبزرویٹری” نے دنیا کے سب سے بڑے کیمرے سے لی گئی پہلی تصاویر 23 جون کو جاری کیں، جس پر دنیا بھر کے سائنسدانوں اور ماہرین فلکیات نے خوشی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر واشنگٹن ڈی سی میں خصوصی تقریب منعقد ہوئی اور دنیا بھر میں سینکڑوں مقامات پر جشن منایا گیا۔

یہ آبزرویٹری دس سال کی طویل محنت اور 810 ملین ڈالر کی لاگت سے تیار کی گئی، جس میں سائنسدانوں، انجینئروں اور معاون عملے نے بھرپور کردار ادا کیا۔ "یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، سانتا کروز” کے محققین نے اس منصوبے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

روبن آبزرویٹری میں نصب "سیمونی سروی ٹیلی اسکوپ” کا کیمرہ دنیا کا سب سے بڑا ڈیجیٹل کیمرہ ہے، جس میں 3200 میگا پکسل کی زبردست صلاحیت ہے۔ یہ کیمرہ ایک چھوٹی گاڑی جتنا بڑا اور تقریباً دگنا وزنی ہے۔ یہ کیمرہ SLAC نیشنل ایکسلریٹر لیبارٹری میں تیار کیا گیا اور 2025 کے ابتدائی مہینوں میں ٹیلی اسکوپ پر نصب کیا گیا۔

اس کیمرے کے ذریعے "لیگیسی سروی آف اسپیس اینڈ ٹائم” کے تحت ایک دہائی تک جنوبی آسمان کی مسلسل نگرانی کی جائے گی، جس سے کائنات کی ایک بے مثال ہائی ڈیفینیشن ویڈیو تیار ہوگی۔ یہ مشن دور دراز کہکشاؤں، دمدار ستاروں، سپرنووا دھماکوں، اور دیگر فلکیاتی مظاہر کی تصاویر ریکارڈ کرے گا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button