500 کروڑ کا فراڈ: حیدرآباد میں بائے بیک اسکینڈل، AV Infra کا سربراہ فرار

حیدرآباد کے علاقے مادھاپور میں ایک بڑا مالیاتی اسکینڈل سامنے آیا ہے جس میں اندازاً 500 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کی گئی۔ یہ اسکینڈل اے وی انفراکان نامی کمپنی سے جڑا ہوا ہے، جس کا دفتر درگم چروا جھیل کے قریب واقع ہے۔
اس کمپنی کے چیئرمین وجے گوگولا پر الزام ہے کہ انہوں نے بائے بیک پالیسی کے نام پر سیکڑوں سرمایہ کاروں کو دھوکہ دیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق 500 سے زائد افراد اس اسکیم کا شکار بنے ہیں۔
گوگولا نے سرمایہ کاروں کو لالچ دیا کہ وہ 18 مہینوں میں 50 فیصد منافع حاصل کریں گے، اور اگر منافع نہ مل سکا تو زمین کی رجسٹریشن کے ذریعے معاوضہ دیا جائے گا۔
اعتماد حاصل کرنے کے لیے کمپنی نے نارائن کھیڑ، یادگیری گٹہ اور بدھیرا جیسے علاقوں میں فرضی رئیل اسٹیٹ منصوبے دکھائے۔ جب سرمایہ کار منافع کا مطالبہ کرنے لگے تو گوگولا نے بہانے بازی شروع کی اور بعض کو خالی چیک تھما دیے۔
ایک ضعیف سرمایہ کار راجو نے بتایا کہ اس نے اپنی ساری جمع پونجی، یعنی 84 لاکھ روپے کمپنی پر بھروسہ کرکے لگا دیے، مگر سب کچھ برباد ہو گیا۔
متاثرین کی شکایات پر مادھاپور پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ پولیس نے وجے گوگولا کی تلاش شروع کر دی ہے، جو اس وقت فرار ہے۔ حکام اسکینڈل کی مکمل تفصیلات اور دیگر ملوث افراد کی تفتیش کر رہے ہیں۔