تلنگانہحیدرآبادعلاقائی خبریںقومی

ہائی کورٹ کا عدالتوں میں طبی سہولتوں پر سوال

حیدرآباد تلنگانہ ہائی کورٹ نے ریاست بھر کی عدالتوں میں ہنگامی طبی سہولیات کی کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے رجسٹرار ہائی کورٹ سے تفصیلی جواب طلب کیا ہے۔

یہ ہدایت قائم مقام چیف جسٹس سوجوے پال اور جسٹس رینوکا یرا پر مشتمل ڈویژن بینچ نے ایک عوامی مفاد کی عرضی پر سماعت کے دوران دی، جو ایڈوکیٹ ہرشا وردھن گججیٹی نے دائر کی تھی۔

عرضی گزار نے عدالتوں میں بنیادی طبی سہولیات جیسے کہ آن سائٹ ہیلتھ سینٹرز اور ایمبولینسز کی غیر موجودگی پر سوال اٹھایا، سوائے خود ہائی کورٹ کے۔ انہوں نے عدالت سے درخواست کی کہ وکلاء، سائلین اور عدالتی عملے کی صحت و سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ہر عدالتی احاطے میں تربیت یافتہ طبی عملہ اور زندگی بچانے والا سامان فوری طور پر مہیا کیا جائے۔

عرضی میں ۱۸ فروری کو پیش آئے ایک افسوسناک واقعہ کا حوالہ دیا گیا جس میں ایڈوکیٹ پی وینوگوپال راؤ دل کا دورہ پڑنے سے ایک مقدمے کی سماعت کے دوران جاں بحق ہو گئے۔ وکلاء نے سی پی آر دے کر اور انہیں عثمانیہ جنرل اسپتال لے جا کر بچانے کی کوشش کی، مگر وہ راستے میں ہی دم توڑ گئے۔

عرضی گزار کا کہنا تھا کہ اگر بروقت طبی سہولتیں عدالت میں دستیاب ہوتیں تو ممکن ہے ان کی جان بچائی جا سکتی تھی۔

رجسٹرار کی طرف سے پیش ہوئے سینئر وکیل جی ودیا ساگر نے عدالت کو بتایا کہ اس معاملے پر جمعرات تک اسٹیٹس رپورٹ پیش کی جائے گی۔ عدالت نے آئندہ سماعت ۲۱ اپریل کو مقرر کی ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
English»