تلنگانہحیدرآبادعلاقائی خبریںقومی

کنچہ گچی باؤلی زمین معاملہ: حکومتِ تلنگانہ نے یونیورسٹی طلبہ اور اساتذہ کو سروے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا

کنچہ گچی باؤلی میں واقع 400 ایکڑ زمین کی نیلامی کے خلاف جاری احتجاج میں نیا موڑ اس وقت آیا جب حکومتِ تلنگانہ نے واضح طور پر کہا کہ نہ طلبہ، نہ اساتذہ اور نہ ہی کوئی دوسرا فرد اس زمین کا سروے کر سکتا ہے۔ حکومت نے سپریم کورٹ کے احکامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے اس علاقے میں کسی بھی سرگرمی پر روک لگائی ہے اور موجودہ صورتحال کو برقرار رکھنے کی ہدایت دی ہے۔

ڈپٹی وزیراعلیٰ بھٹی وکرامارکا، آئی ٹی وزیر سری در بابو، اور ریونیو وزیر پونگو لیتی سرینواس ریڈی پر مشتمل وزراء کی کمیٹی نے کہا کہ "جب تک عدالت کا اگلا حکم نہیں آتا، کسی بھی قسم کا سروے ممکن نہیں۔”

پیر کے روز آل انڈیا کانگریس کمیٹی کی انچارج میناکشی نترجن اور کانگریس ورکنگ کمیٹی کے خصوصی مدعو وامشی چند ریڈی نے اساتذہ انجمن و سول سوسائٹی کے اراکین کے ساتھ اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔ البتہ طلبہ یونین نے پیر کی میٹنگ کا بائیکاٹ کیا کیونکہ ان کے مطالبات ابھی تک تسلیم نہیں کیے گئے۔

سپریم کورٹ نے حالیہ سماعت میں تلنگانہ حکومت سے اس زمین کی نیلامی کی "فوری ضرورت” پر وضاحت طلب کی اور تمام سرگرمیوں پر روک لگاتے ہوئے مرکز کی جانب سے مقرر کمیٹی کو 16 اپریل تک رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔

طلبہ اور اساتذہ پر مشتمل جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا مطالبہ ہے کہ ماہرین و محققین کو زمین کا بایو ڈائیورسٹی اور نقصان کا جائزہ لینے کی اجازت دی جائے۔ وزراء کی کمیٹی نے کہا کہ کیمپس کے دیگر حصوں سے پولیس ہٹانے کے لیے یونیورسٹی انتظامیہ سے بات کی جائے گی، لیکن زمین کی حفاظت کے لیے پولیس کی موجودگی ضروری ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
English»