سپریم کورٹ میں وقف قانون کے خلاف محاذ آرائی، اداکار وجے متحرک

تمل ناڈو کے مشہور اداکار اور "تملگا ویتری کلگم” (ٹی وی کے) کے صدر وجے نے وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں ایک آئینی عرضی دائر کی ہے۔ اس قانون کے خلاف پہلے سے ہی کئی عرضیاں سپریم کورٹ میں داخل کی جا چکی ہیں۔
اداکار وجے نے اپنی عرضی میں اس ترمیمی قانون کو ہندوستانی آئین کے خلاف قرار دیتے ہوئے اس کی قانونی حیثیت کو چیلنج کیا ہے۔ ان کا موقف ہے کہ یہ قانون اقلیتوں کے حقوق پر اثر انداز ہو سکتا ہے اور اسے فوری طور پر روکنے کی ضرورت ہے۔
چیف جسٹس آف انڈیا سنجیو کھنہ، جسٹس سنجے کمار اور جسٹس کے وی وشواناتھن پر مشتمل بینچ 16 اپریل کو وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف دائر کی گئی دس اہم عرضیوں کی سماعت کرے گا۔
اس معاملے میں صرف وجے ہی نہیں بلکہ کئی بڑی سیاسی و سماجی شخصیات بھی شامل ہیں۔ ان میں ایم آئی ایم کے رکن پارلیمان اسد الدین اویسی، کانگریس کے محمد جاوید، دہلی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ، جمعیۃ علمائے ہند، ترنمول کانگریس کی مہوا موئترا، ڈی ایم کے، انڈین یونین مسلم لیگ، آر جے ڈی کے منوج جھا اور سماج وادی پارٹی کے ضیاء الرحمن شامل ہیں۔
یہ معاملہ ملک بھر میں توجہ حاصل کر رہا ہے کیونکہ یہ اقلیتوں کے مذہبی اور جائیدادی حقوق سے متعلق اہم پہلوؤں کو چھوتا ہے۔