ٹرمپ کے ٹیرف پر پیوش گوئل کا جواب: بھارت کے مفاد کا ہر قیمت پر تحفظ کریں گے

امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارت کی برآمدات پر 25 فیصد ٹیرف اور روس سے توانائی کی خریداری پر "غیر متعین سزا” کے اعلان کے بعد، بھارت کے وزیر تجارت و صنعت پیوش گوئل نے پارلیمنٹ میں دوٹوک انداز میں کہا کہ حکومت قومی مفاد کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گی۔
پیوش گوئل نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس صورتحال کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے رہی ہے۔ وزارت تجارت و صنعت تمام فریقین، خاص طور پر برآمد کنندگان، صنعتکاروں، اور ایم ایس ایم ایز سے مشاورت کر رہی ہے تاکہ ان کی رائے کی روشنی میں مؤثر لائحہ عمل تیار کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کے صدر نے 2 اپریل کو ریسیپروکل ٹیرف پر ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا، جس کے تحت 10 فیصد بنیادی ٹیرف تین دن بعد نافذ کیا گیا۔ بھارت پر مجموعی طور پر 26 فیصد ڈیوٹی لاگو کی گئی، لیکن اس پر 90 دن کے لیے مہلت دی گئی، جو اب یکم اگست کو ختم ہو رہی ہے۔
پیوش گوئل نے اس موقع پر کہا کہ بھارت اب "فرجائل فائیو” میں شامل نہیں بلکہ تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت ہے، اور جلد ہی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی راہ پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے گزشتہ ایک دہائی میں 11ویں سے پانچویں بڑی معیشت بننے کا سفر طے کیا ہے۔
واضح رہے کہ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بھارت اور روس کی معیشتوں کو "مردہ معیشتیں” قرار دیا اور کہا کہ امریکہ بھارت کے ساتھ بہت کم تجارت کرتا ہے کیونکہ وہاں کے ٹیرف دنیا میں سب سے زیادہ ہیں۔