بین الاقوامیقومی

سری نگر میں ہاشم موسیٰ ہلاک: پہلگام حملے کا ماسٹر مائنڈ انجام کو پہنچا

سری نگر کے ہارون علاقے میں پیر کے روز بھارتی سیکیورٹی فورسز نے ایک بڑے آپریشن کے دوران پہلگام دہشت گرد حملے کے ماسٹر مائنڈ ہاشم موسیٰ کو ہلاک کر دیا۔ موسیٰ کے ساتھ دو مزید دہشت گرد بھی مارے گئے۔ یہ کارروائی "آپریشن مہادیو” کے تحت کی گئی۔

بھارتی فوج، سی آر پی ایف، اور جموں و کشمیر پولیس نے مشترکہ طور پر سری نگر کے ڈاچگام جنگلات میں غیر ملکی دہشت گردوں کی نقل و حرکت کو روکتے ہوئے کارروائی کی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، مقامی قبائلی افراد کی اطلاع پر 14 دنوں کی مسلسل نگرانی کے بعد یہ کارروائی انجام دی گئی۔

ہاشم موسیٰ کون تھا؟

ہاشم موسیٰ پاکستان آرمی کے اسپیشل سروس گروپ (SSG) کا سابق پیرا کمانڈو تھا، جسے بعد میں فوج سے نکال دیا گیا۔ اس کے بعد اس نے کالعدم تنظیم لشکرِ طیبہ میں شمولیت اختیار کی۔

تحقیقات کے دوران 14 کشمیری اوور گراؤنڈ ورکرز (OGWs) کی گرفتاری اور پوچھ گچھ کے دوران موسیٰ کی SSG سے وابستگی سامنے آئی۔ ان او جی ڈبلیوز نے پاکستانی دہشت گردوں کو لاجسٹک مدد اور پہلگام حملے کے مقام کی ریکی میں مدد فراہم کی تھی۔

اطلاعات کے مطابق، پاکستان آرمی نے ہاشم موسیٰ کو لشکرِ طیبہ کے لیے خاص طور پر کشمیر میں سرگرمیوں کو مضبوط کرنے کے لیے بھرتی کیا تھا۔

ہاشم موسیٰ غیر روایتی جنگی تکنیکوں، خفیہ آپریشنز، جدید ہتھیاروں کے استعمال، ہاتھا پائی کی تربیت، اور جنگل میں زندہ رہنے کی مہارتوں میں ماہر مانا جاتا تھا۔

اہم نکات:

  • ہاشم موسیٰ سابق SSG کمانڈو اور لشکر طیبہ کا سینئر رکن تھا
  • 14 دنوں کی نگرانی کے بعد سری نگر میں آپریشن مہادیو کے تحت ہلاک
  • پہلگام حملے کا ماسٹر مائنڈ
  • قبائلی افراد کی اطلاع پر کارروائی
  • بھارتی فوج، سی آر پی ایف اور جموں و کشمیر پولیس کی مشترکہ کارروائی

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button