تلنگانہحیدرآبادعلاقائی خبریںقومی

کنچا گچی باؤلی میں درختوں کی کٹائی، سپریم کورٹ کا سخت نوٹس

سپریم کورٹ نے کنچا گچی باؤلی، حیدرآباد میں درختوں کی بڑے پیمانے پر کٹائی پر تلنگانہ حکومت کو سخت تنبیہ جاری کی ہے۔ عدالت نے حکومت کو یاد دلایا کہ جنگلی حیات کے تحفظ کے احکام پر عمل کرنا ضروری ہے اور درختوں کی مزید کٹائی پر فوری پابندی برقرار رکھی۔

چیف جسٹس بی آر گوائی کی سربراہی میں بنچ نے اظہارِ تشویش کرتے ہوئے کہا کہ طویل تعطیلات کے دوران اس عمل کو انجام دینا ظاہر کرتا ہے کہ یہ سب کچھ پہلے سے منصوبہ بند تھا۔ چیف جسٹس نے کہا، ’’اگر ریاست جنگل بحال نہیں کرنا چاہتی تو ہمیں چیف سیکریٹری سمیت کئی افسران کو جیل بھیجنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں۔‘‘

عدالت نے مقدمہ کی اگلی سماعت 23 جولائی کو رکھنے کا اعلان کیا۔ ریاست کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے دعویٰ کیا کہ تمام سرگرمیاں روک دی گئی ہیں اور دوبارہ شجرکاری جاری ہے، لیکن مخالف وکیل نے جنگلاتی محکمے کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ زمینی سطح پر ایسی کوئی کوشش نہیں ہو رہی اور 60 فیصد سے زائد علاقہ گھنا جنگل تھا۔

عدالت نے کہا کہ پائیدار ترقی اہم ہے، مگر ہزاروں درختوں کی کٹائی ایک سنگین ماحولیاتی جرم ہے اور یہ کام عوامی چھٹیوں کا فائدہ اٹھا کر خفیہ طور پر کیا گیا۔

ادھر بی آر ایس کے رہنما کے ٹی راما راؤ نے بھی شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی کو ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ ’’حکومت کی نااہلی کی سزا افسروں کو مل رہی ہے۔‘‘ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کنچا گچی باؤلی کی زمین فوری بحال کی جائے اور ماحول کا تحفظ ہر حال میں یقینی بنایا جائے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button