بین الاقوامیعرب دنیا

ٹرمپ کا دعویٰ: تھائی لینڈ و کمبوڈیا جنگ بندی پر تیار

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے رہنماؤں نے تین روز سے جاری مہلک سرحدی جھڑپوں کے بعد فوری جنگ بندی پر مذاکرات پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ ان جھڑپوں میں اب تک 30 سے زائد افراد ہلاک اور ایک لاکھ 30 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

ٹرمپ، جو اس وقت اسکاٹ لینڈ کے دورے پر ہیں، نے "ٹروتھ سوشل” پر بتایا کہ انہوں نے کمبوڈیا کے وزیر اعظم ہون مانیت اور تھائی لینڈ کے قائم مقام وزیر اعظم فومتھم ویچایاچائی سے الگ الگ بات کی اور خبردار کیا کہ اگر لڑائی جاری رہی تو امریکہ کی ممکنہ تجارتی ڈیلز خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔

ٹرمپ نے لکھا، ’’دونوں ممالک فوری جنگ بندی اور امن چاہتے ہیں۔ دونوں رہنماؤں نے ملاقات اور فوری جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔‘‘

تھائی لینڈ نے ’’اصولی طور پر‘‘ جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کی ہے لیکن کمبوڈیا سے ’’خلوص نیت‘‘ کی بھی توقع ظاہر کی ہے۔

یہ لڑائی گزشتہ دہائی کی سب سے شدید جھڑپیں ہیں، جو تھائی لینڈ کے تریت صوبے اور کمبوڈیا کے پرساط صوبے میں جاری ہیں۔ جھڑپوں کی وجہ 1962 کے بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلے پر اختلاف ہے، جس کے تحت تاریخی پریاہ ویہیر مندر کمبوڈیا کو دیا گیا تھا، جسے تھائی لینڈ نے آج تک مکمل طور پر تسلیم نہیں کیا۔

اب تک تھائی لینڈ میں 20 ہلاکتیں (7 فوجی، 13 شہری) اور کمبوڈیا میں 13 (5 فوجی، 8 شہری) رپورٹ ہو چکی ہیں۔ دونوں جانب سے ایک دوسرے پر جارحیت، بارودی سرنگوں کے استعمال اور سرحدی خلاف ورزیوں کے الزامات لگائے گئے ہیں۔

ادھر، انڈین سفارت خانے نے کمبوڈیا میں موجود بھارتی شہریوں کو سرحدی علاقوں سے دور رہنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button