تلنگانہ کی فی کس آمدنی سب سے زیادہ، کرناٹک اور ہریانہ کو پیچھے چھوڑ دیا

تلنگانہ نے فی کس آمدنی کے معاملے میں ملک کی سب ریاستوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ریاست کی فی کس آمدنی 3.87 لاکھ روپے تک پہنچ گئی ہے، جو کرناٹک اور ہریانہ سے زیادہ ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر ملو بھٹی وکرمارکا نے پیر کو ریاستی سطح کے بینکرس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یہ اعداد و شمار پیش کیے۔
انہوں نے بتایا کہ بینکوں نے اس سال پہلی سہ ماہی میں ترجیحی شعبے کی قرضہ جات اسکیم کا 33.64 فیصد ہدف حاصل کیا ہے۔ وکرمارکا نے کہا کہ یہ تلنگانہ کے لیے ایک تاریخی موقع ہے کیونکہ پچھلے پانچ سالوں میں پہلی بار ریاست نے فی کس آمدنی میں پہلا مقام حاصل کیا ہے۔
ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ زرعی شعبے کو معیشت کی ریڑھ کی ہڈی قرار دیتے ہوئے حکومت نے متعدد اسکیمیں نافذ کی ہیں، جن میں دو لاکھ روپے تک کے کسان قرض معاف، ریتھو بھروسہ، منتخب فصلوں پر بونس، بڑے آبپاشی پراجیکٹس اور 24 گھنٹے مفت بجلی شامل ہیں۔ ان اقدامات سے زرعی اور متعلقہ شعبوں کا حصہ نمایاں طور پر بڑھا ہے۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ایم ایس ایم ای شعبہ ریاست میں سب سے بڑا روزگار فراہم کرنے والا ہے اور پہلی سہ ماہی میں اس شعبے کے لیے بھی 33.42 فیصد ہدف حاصل کیا گیا ہے۔ مزید برآں، کانگریس حکومت نے اپنے پہلے ہی سال میں 4.5 لاکھ اندراما مکانات کی تعمیر شروع کر دی ہے، جن پر فی گھر 5 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔