تلنگانہ کے نوجوان انجینئر کو امریکا میں پولیس کی فائرنگ سے ہلاکت

کیلیفورنیا میں مقیم تلنگانہ کے 29 سالہ محمد نظام الدین کو سانتا کلارا پولیس نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ نظام الدین نے اپنے روم میٹ کو چاقو سے زخمی کیا تھا اور دوبارہ حملے کی کوشش کر رہا تھا۔ تاہم اہلِ خانہ اس واقعے کی تفصیلات پر سوال اٹھا رہے ہیں۔
محمد نظام الدین تعلقہ مہبوب نگر کے رہنے والے تھے اور امریکہ میں سافٹ ویئر انجینئر کے طور پر کام کر رہے تھے۔ ان کے والد محمد حسنی الدین نے بتایا کہ وہ بیٹے کی موت کے بارے میں ایک دوست سے اطلاع ملنے پر آگاہ ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جھگڑا کسی معمولی تنازعہ پر ہوا تھا لیکن پولیس نے بیٹے کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔
اہلِ خانہ نے وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر کو خط لکھ کر بیٹے کی میت وطن واپس لانے میں مدد کی اپیل کی ہے۔ اسی دوران، ایم بی ٹی (مجلس بچاؤ تحریک) کے ترجمان امجد اللہ خان نے بھی میڈیا کے ذریعے حکومت سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا۔
امریکی پولیس کا موقف
سانتا کلارا پولیس کے مطابق 3 ستمبر کی صبح 6 بجے انہیں ایک رہائش گاہ سے اطلاع ملی۔ پولیس کے پہنچنے پر نظام الدین کے ہاتھ میں چاقو تھا اور وہ مبینہ طور پر دوبارہ حملے کی کوشش کر رہا تھا۔ پولیس نے اسے اسپتال منتقل کیا، جہاں اسے مردہ قرار دیا گیا۔ روم میٹ زخمی حالت میں زیرِ علاج ہے۔ پولیس نے جائے وقوعہ سے دو چاقو برآمد کیے اور مؤقف اختیار کیا کہ یہ کارروائی مزید جانی نقصان سے بچنے کے لیے کی گئی۔
اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ واقعے کی حقیقت جاننے کے لیے شفاف تحقیقات ضروری ہیں تاکہ انصاف مل سکے۔