کورونا کی واپسی؟ تلنگانہ میں LF.7.9 کی تصدیق
بھارت میں مجموعی طور پر کووڈ-19 کے 6,815 فعال کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں تلنگانہ سے صرف 10 کیسز شامل ہیں۔ مرکزی وزارت صحت کے پورٹل کے مطابق یہ اعداد و شمار تازہ ترین ہیں۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ بھارت میں پائے جانے والے کورونا وائرس کی اقسام دیگر ممالک میں پائی جانے والی اقسام سے مختلف ہیں۔ تلنگانہ کے ان 10 کیسز میں سے پانچ نمونے جینیاتی جانچ کے لیے انساکوگ کو بھیجے گئے، جن میں سے چار میں LF.7.9 قسم اور ایک میں XFG قسم کی تصدیق ہوئی۔
انساکوگ، یعنی انڈین کنسورشیم فار کووڈ-19 جینیومک اسٹڈیز، ملک بھر کے 38 قومی تجربہ گاہوں کا مجموعہ ہے جو کورونا کی مختلف اقسام کا مطالعہ کرتا ہے۔
ڈاکٹر کرن مادالا کے مطابق، بھارت میں زیادہ تر نمونوں میں LF.7.9، XFG اور XFJ اقسام پائی گئی ہیں، جبکہ دیگر ممالک میں JN.1 غالب ہے۔
XFG ایک نئی قسم ہے جو LF.7 اور LP.8.1.2 کی آمیزش سے بنی ہے۔ یہ قسم انسانی مدافعتی نظام کو دھوکہ دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، تاہم اس کی متعدی صلاحیت نسبتاً کم ہے۔
اسی طرح LF.7.9 بھی یورپ میں پائی گئی LF.7 سے نکلی ایک قسم ہے جو درمیانے درجے کی رفتار سے پھیل رہی ہے۔ XFJ نامی ایک اور نئی قسم حال ہی میں دریافت ہوئی ہے، تاہم اس کے بارے میں تفصیلات ابھی بہت محدود ہیں۔
ماہرین کے مطابق ان اقسام کی علامات عام فلو کی طرح ہلکی ہیں۔ بخار، نزلہ، کھانسی جیسی علامات ہو سکتی ہیں، لیکن صحت مند افراد میں شدت کا امکان کم ہے۔ البتہ حاملہ خواتین، بچے، بزرگ اور دیگر بیمار افراد کو احتیاط برتنی چاہیے۔
ڈاکٹروں نے ماسک پہننے، ہاتھ دھونے اور سماجی فاصلہ اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ وائرس سے بچاؤ ممکن ہو۔