تلنگانہ حکومت نے 1200 کروڑ واجبات ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی

تلنگانہ حکومت نے خانگی پروفیشنل اور ڈگری کالجس کو 1200 کروڑ روپے کی طویل عرصے سے التوا میں پڑی فیس ری ایمبرسمنٹ بقایا جات ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب کالجس نے 15 ستمبر سے غیر معینہ مدت کی ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے تمام کلاسس معطل کر دیں۔
پیر کے روز ریاست بھر میں کالجس بند رہے۔ فیڈریشن آف اسوسی ایشنز آف تلنگانہ ہائر ایجوکیشن انسٹی ٹیوشنز نے واضح کیا کہ اگر مطالبات پورے نہ کیے گئے تو احتجاج جاری رہے گا۔
اتوار کی شب ڈپٹی چیف منسٹر مالو بھٹی وکرامارکا، آئی ٹی وزیر ڈی سر ی دھر بابو، چیف سکریٹری کے رام کرشنا راؤ اور محکمہ تعلیم کے عہدیداران نے نمائندوں کے ساتھ طویل میٹنگ کی۔ اس موقع پر ڈپٹی چیف منسٹر نے مثبت رویہ اختیار کرتے ہوئے گزشتہ سال حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے ٹوکنز کی بنیاد پر واجبات کی ادائیگی کی یقین دہانی کرائی۔
نے کہا ہے کہ اگر پیر کی میٹنگ میں حکومت سے اتفاق نہ ہوا تو منگل سے ہڑتال بدستور جاری رہے گی۔ “اگر حکومت سنجیدہ رویہ اختیار کرتی ہے تو ہم اتفاق رائے کے بعد ہڑتال واپس لینے کا اعلان کریں گے،” کے بیان میں کہا گیا۔