لندن میں راما راؤ: تلنگانہ عالمی ترقی کی مثال بن گیا

لندن میں منعقدہ "برج انڈیا ویک 2025” اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ 2014 سے 2023 کے درمیان تلنگانہ نے ترقی کے نئے سنگ میل طے کیے اور ایک مثالی ریاست کے طور پر ابھرا، جو نہ صرف بھارت بلکہ دنیا کے لیے بھی مشعل راہ بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تلنگانہ نے دولت پیدا کرنے اور اسے منصفانہ طور پر تقسیم کرنے میں ملک کی قیادت کی۔ ترقی پسند پالیسیوں اور لا محدود مواقع کے ساتھ تلنگانہ اب دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کے لیے امید کی کرن بن چکا ہے۔
کے ٹی راما راؤ نے سابق وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کی قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ بی آر ایس حکومت نے فلاح و بہبود اور ترقی میں بہترین توازن قائم کیا، جس کی مثال بھارت کی آزادی کے بعد کی تاریخ میں نہیں ملتی۔
انہوں نے کالیشورم پراجیکٹ کو چین کے تھری گورجز ڈیم کے برابر قرار دیا، جو 80 میٹر سے 600 میٹر کی بلندی تک پانی کو لے جاتا ہے اور ہر سیزن میں 45 لاکھ ایکڑ زمین کو سیراب کرتا ہے۔ انہوں نے مشن بھاگیرتا منصوبے کا بھی ذکر کیا، جس کے ذریعے ایک کروڑ گھروں تک صاف پانی فراہم کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ گوگل، مائیکروسافٹ، ایمیزون اور فیس بک جیسی عالمی کمپنیاں حیدرآباد میں اپنے بڑے مراکز قائم کر چکی ہیں۔ 2014 میں آئی ٹی روزگار 3.2 لاکھ تھا، جو 2023 تک 10 لاکھ سے تجاوز کر گیا۔ آئی ٹی برآمدات بھی 56 ہزار کروڑ سے بڑھ کر 2.41 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گئیں۔