تلنگانہعلاقائی خبریںقومی

ریونت ریڈی کا زرعی مشن، قبائلی کسانوں کے لیے خوشحالی کا آغاز

تلنگانہ حکومت ریاست کی تاریخ کی سب سے بڑی زرعی اسکیم اندرا سورگیری جلاوکاسم کا 18 مئی کو ناگرکرنول ضلع کے مننور میں باقاعدہ آغاز کرنے جا رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی اس پروگرام کا افتتاح کریں گے۔

اس اسکیم کے تحت جنگلاتی علاقوں میں مقیم قبائلی برادریوں کو ریکنیشن آف فاریسٹ رائٹس ایکٹ کے تحت دی گئی زمینوں کو مکمل طور پر قابلِ کاشت بنانے کے لیے آبپاشی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ اس منصوبے کا کل بجٹ 12,600 کروڑ روپے رکھا گیا ہے۔

آئندہ پانچ برسوں میں تقریباً 2 لاکھ 10 ہزار قبائلی کسانوں کو فائدہ پہنچے گا اور 6 لاکھ ایکڑ اراضی کو سیراب کیا جائے گا۔ یہ کسی بھی بھارتی ریاست کی طرف سے "پودو” یعنی روایتی گھومتی کھیتی کو سائنسی بنیاد پر آباد کرنے کے لیے کیا جانے والا سب سے بڑا بجٹ ہے۔

اس اسکیم کے تحت منتخب دیہاتوں میں پہلے جیولوجیکل سروے کیا جائے گا، پھر بورویل کھودے جائیں گے اور سولر پمپ سیٹ لگائے جائیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ پودے لگانے، ڈرپ آبپاشی اور ایڈوانس کاشت کاری کو فروغ دیا جائے گا۔ کسانوں کو ایووکاڈو، انار، بانس، ڈریگن فروٹ اور انجیر کی کاشت کی بھی ترغیب دی جائے گی۔

اس منصوبے کے بہتر نفاذ کے لیے قبائلی بہبود، بجلی، باغبانی اور دیگر متعلقہ محکمے مشترکہ طور پر کام کریں گے۔ نائب وزیر اعلیٰ بھٹی وکرمارکا نے سکریٹریٹ میں ایک اہم جائزہ اجلاس بھی منعقد کیا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button