تلنگانہحیدرآبادعلاقائی خبریںقومی

ریونت ریڈی کی اپیل: تعلیمی منصوبے ایف آر بی ایم حد سے باہر ہوں

حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیراعلیٰ اے ریونت ریڈی نے منگل کے روز مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن سے ملاقات کی اور ریاست میں تعمیر ہونے والے ینگ انڈیا انٹیگریٹڈ ریزیڈنشیل اسکولز کے لئے ایک خصوصی کارپوریشن قائم کرنے کی اجازت طلب کی۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی اخراجات کو خرچ نہیں بلکہ سرمایہ کاری سمجھا جانا چاہیے، اس لئے ان منصوبوں کے لئے حاصل کردہ قرضوں کو ایف آر بی ایم کی حد سے مستثنیٰ کیا جائے۔

وزیراعلیٰ نے بتایا کہ ریاست کی 105 اسمبلی حلقوں میں ایسے اسکول تعمیر کیے جارہے ہیں، جن پر تقریباً 21 ہزار کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ مزید 9 ہزار کروڑ روپے جونیئر کالجز، ڈگری کالجز، ٹیکنیکل اداروں اور یونیورسٹیوں کو جدید لیبارٹریز اور انفراسٹرکچر فراہم کرنے پر خرچ کیے جائیں گے۔

ریونت ریڈی نے کہا کہ ہر اسکول میں 2,560 طلبہ کے قیام کی گنجائش ہوگی، جس سے تقریباً 2.7 لاکھ طلبہ کو کارپوریٹ سطح کی معیاری تعلیم میسر آئے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس منصوبے سے بی سی، ایس سی، ایس ٹی اور اقلیتی طبقات کے 90 فیصد طلبہ کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔

ریونت ریڈی نے سیتا رمن سے یہ بھی درخواست کی کہ سابق حکومت کی جانب سے لیے گئے بھاری سود والے قرضوں کو دوبارہ منظم کیا جائے، کیونکہ یہ اب ریاستی مالیات پر بوجھ بن چکے ہیں۔ وزیراعلیٰ کے دفتر کے مطابق، وزیر خزانہ نے ان تجاویز پر مثبت ردعمل ظاہر کیا ہے۔


متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button