بین الاقوامیٹیکنالوجیعرب دنیا

اسٹارلنک کو بھارت میں انٹرنیٹ خدمات شروع کرنے کی منظوری

ایلون مسک کی کمپنی اسٹارلنک کو بھارت میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروس شروع کرنے کا باضابطہ لائسنس مل گیا ہے۔ بھارتی وزارتِ مواصلات نے اسٹارلنک کو یونائیفائیڈ لائسنس جاری کیا ہے، جس کے بعد اب یہ کمپنی ملک کے دور دراز اور ان علاقوں میں انٹرنیٹ فراہم کرے گی جہاں اب تک نیٹ ورک پہنچ نہیں سکا۔

اس منصوبے کا آغاز 2021 میں تجویز کیا گیا تھا مگر مختلف قانونی اور تکنیکی وجوہات کی بنا پر تاخیر کا شکار رہا۔ اب تمام بنیادی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں، جیسے کہ اسپیکٹرم کی تقسیم اور گیٹ وے کا قیام۔

وزیر مواصلات جیوتی رادتیہ سندھیا کے مطابق، "تمام ڈھانچے تیار ہیں اور اسٹارلنک جلد اپنی خدمات شروع کرے گا۔” اس کا مقصد شہری علاقوں میں جیو، ایئرٹیل اور بی ایس این ایل سے مقابلہ نہیں بلکہ دیہی علاقوں میں ان کا معاون بننا ہے۔

ابتدائی طور پر صارفین کو ایک سیٹلائٹ ڈش، وائی فائی روٹر اور دیگر ساز و سامان کا کٹ تقریباً 33 ہزار روپے میں ملے گا، جب کہ ماہانہ فیس 3000 روپے کے قریب ہوگی۔ تاہم ابتدائی رعایتی منصوبے 850 روپے سے شروع ہو سکتے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق، اسٹارلنک نے انفراسٹرکچر کے لیے مقامی کمپنیوں سے شراکت داری بھی کی ہے تاکہ پورے ملک میں خدمات تیزی سے فراہم کی جا سکیں۔

بھارت میں 65 فیصد دیہی آبادی اب بھی مستحکم انٹرنیٹ سے محروم ہے۔ سیٹلائٹ انٹرنیٹ اس خلا کو پُر کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button