تلنگانہحیدرآبادعلاقائی خبریںقومی

تلنگانہ کے اسکولوں کی دوبارہ کھلنے سے پہلے اہم تبدیلیاں

تلنگانہ میں سرکاری اسکول 12 جون سے دوبارہ کھلنے جا رہے ہیں، اور اس بار طلبہ اور اساتذہ کو کئی اہم نصابی، ڈیجیٹل اور پالیسی تبدیلیوں کا سامنا ہوگا۔

پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ جماعت اول سے دہم تک کے 87 فیصد نصابی کتب جون سے پہلے ہی اضلاع میں پہنچا دی گئی ہیں۔ ان کتابوں کی تقسیم پانچ جون تک مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ کتابوں کو دو حصوں میں شائع کیا گیا ہے تاکہ طلبہ پر بوجھ کم ہو۔ ہر کتاب پر کیو آر کوڈ دیا گیا ہے تاکہ دوبارہ فروخت روکی جا سکے، اور کتابوں کے سرورق پر "تلنگانہ تلی” اور "گیتم” کی تصویریں دی گئی ہیں تاکہ ریاستی شناخت کو فروغ دیا جا سکے۔

ڈیجیٹل تعلیم کے تحت پہلی سے نویں جماعت تک سائنس میں مصنوعی ذہانت کا تعارف کیا جا رہا ہے۔ ہائی اسکولوں میں انٹرایکٹو فلیٹ پینل بورڈز لگائے جا رہے ہیں اور اسے نجی اسکولوں تک بڑھانے کی بھی منصوبہ بندی ہے۔ ریاست نے کیرالا کے ماڈل سے متاثر ہو کر اس میں کچھ اصلاحات کی ہیں۔

تلنگانہ میں اب تمام اسکولوں، بشمول سی بی ایس ای، آئی سی ایس ای اور بین الاقوامی اسکولوں، میں جماعت اول سے دہم تک تلگو زبان لازمی کر دی گئی ہے، جس پر عدالت میں سماعت 11 جون کو مقرر ہے۔

اس کے علاوہ، ہر منڈل میں ایک علیحدہ تعلیمی افسر مقرر کیا گیا ہے اور رہائشی اسکولوں میں خوراک کے معیار کو بہتر بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔ کے جی بی وی کے باورچیوں کو خصوصی تربیت دی گئی ہے تاکہ وہ بہتر معیار کی خوراک فراہم کر سکیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button