علاقائی خبریںقومی

ایئر انڈیا حادثہ: سپریم کورٹ نے پائلٹ غلطی کا دعویٰ مسترد کیا

سپریم کورٹ نے 12 جون کو احمدآباد میں پیش آئے ایئر انڈیا حادثہ پر ایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو کی ابتدائی رپورٹ کو "غیر ذمہ دارانہ” قرار دیتے ہوئے مرکز اور ڈی جی سی اے کو نوٹس جاری کیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ حادثے کو صرف پائلٹ کی غلطی قرار دینا "بدقسمتی” ہے اور اس پر آزاد، شفاف اور مقررہ وقت میں تحقیقات ضروری ہیں۔

جسٹس سوریا کانت اور این کوٹسوار سنگھ کی بینچ نے سماعت کے دوران کہا کہ تحقیقات غیر جانبدار ہونی چاہئیں۔ درخواست گزار تنظیم سیفٹی میٹرز فاؤنڈیشن کے وکیل پراشانت بھوشن نے دلائل میں کہا کہ تحقیقات کرنے والے پینل میں ریگولیٹری ادارے کے تین ارکان شامل ہیں، جو مفاد کے ٹکراؤ کو ظاہر کرتا ہے۔

درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اہم شواہد جیسے ڈیجیٹل فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر، کاک پٹ وائس ریکارڈر اور الیکٹرانک ایئرکرافٹ فالٹ ریکارڈنگ کے مکمل ڈیٹا کو عوام سے چھپایا گیا ہے۔ یہ معلومات شفافیت اور سچائی کے لیے ضروری ہیں۔

واضح رہے کہ رپورٹ کے مطابق حادثے کے وقت دونوں انجن کے فیول کنٹرول سوئچز ایک ہی سیکنڈ میں ’’رن‘‘ سے ’’کٹ آف‘‘ پوزیشن پر چلے گئے تھے، جس سے انجن بند ہوگئے۔ کاک پٹ ریکارڈنگ میں ایک پائلٹ دوسرے سے پوچھتا ہے: "آپ نے کیوں بند کیا؟” جواب آتا ہے: "میں نے نہیں کیا۔” یہ لمحہ حادثے کے اصل اسباب پر سوال اٹھاتا ہے۔

یہ طیارہ 242 افراد کے ساتھ لندن جا رہا تھا، لیکن حادثے میں تقریباً سب ہی ہلاک ہوگئے، صرف ایک مسافر زندہ بچا جبکہ زمین پر بھی 19 افراد جان سے گئے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button