روس کا یوکرین پر سب سے بڑا فضائی حملہ، کییف کی سرکاری عمارت میں آگ، 4 ہلاک

روس نے یوکرین پر جنگ کا سب سے بڑا فضائی حملہ کیا، جس میں دارالحکومت کییف کی مرکزی سرکاری عمارت کو نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے میں کم از کم 4 افراد ہلاک ہوئے جن میں ایک شیر خوار بچہ بھی شامل ہے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے مطابق ڈرون اور میزائل حملوں نے شمال، جنوب اور مشرقی علاقوں کو نشانہ بنایا، جن میں زاپوریزیا، اوڈیسا اور کریوی ریہ کے شہر شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ حملے اس وقت ہو رہے ہیں جب جنگ ختم کرنے کے لیے سفارتکاری شروع ہو سکتی تھی، لیکن روس جان بوجھ کر جنگ کو طول دے رہا ہے۔
حملے کے بعد کییف کے تاریخی پیچر اسکی ضلع میں سرکاری عمارت کے اوپری حصے میں آگ بھڑک اٹھی اور دھوئیں کے بادل آسمان تک بلند ہوتے دیکھے گئے۔ کئی رہائشی عمارتیں بھی متاثر ہوئیں، اور شہری گھروں سے باہر نکل کر تباہی کا جائزہ لیتے رہے۔
یوکرین کی فضائیہ کے مطابق روس نے ایک ہی رات میں 805 ڈرون اور 13 میزائل فائر کیے، جن میں سے 751 ڈرون اور 4 میزائل مار گرائے گئے۔ یہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے سب سے بڑا ڈرون حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔
وزارت داخلہ نے بتایا کہ صرف دارالحکومت میں 20 سے زائد افراد زخمی ہوئے، جبکہ کئی رہائشی عمارتوں میں آگ لگ گئی اور متعدد منزلیں تباہ ہو گئیں۔