مودی کی کینیڈا آمد، جی 7 اجلاس میں اہم شرکت

وزیرِ اعظم نریندر مودی منگل کو کینیڈا کے شہر کیلگری پہنچے، جہاں وہ البرٹا کے علاقے کانناسکس میں منعقد ہونے والے 51ویں جی 7 اجلاس میں شرکت کریں گے۔ یہ دورہ بھارت اور کینیڈا کے درمیان حالیہ سفارتی کشیدگی کے بعد اہمیت کا حامل ہے۔
یہ کشیدگی اس وقت شروع ہوئی جب کینیڈا نے الزام لگایا کہ بھارتی ایجنٹوں کا تعلق 2023 میں گردوارہ کے باہر این آئی اے کے مطلوب دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجار کے قتل سے ہے۔ بھارت نے ان الزامات کو سختی سے مسترد کیا تھا۔ اس کے بعد دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کے سینئر سفارتکاروں کو ملک بدر کر دیا تھا۔
بھارت نے کینیڈا میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی اور بھارت مخالف سرگرمیوں پر مسلسل تشویش کا اظہار کیا اور کینیڈا کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ان عناصر کے خلاف کارروائی کرے۔
یہ دورہ وزیرِ اعظم مودی کے تین ملکی سرکاری دورے کا حصہ ہے، جس کا آغاز قبرص سے ہوا اور اختتام کروشیا میں ہوگا۔ قبرص میں ان کے دورے کو تاریخی قرار دیا گیا، کیونکہ یہ کسی بھی بھارتی وزیرِ اعظم کا دو دہائیوں بعد پہلا دورہ تھا۔ قبرص کے صدر نیکوس کرسٹودولائیڈیس نے وزیرِ اعظم مودی کو "گرینڈ کراس آف دی آرڈر آف ماکاریوس III” سے نوازا، جو قبرص کی جانب سے غیر ملکی سربراہان حکومت کو دیا جانے والا سب سے بڑا اعزاز ہے۔
قبرص میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت، دفاعی تعاون، مالیاتی ٹیکنالوجی، سمندری روابط، عوامی تبادلے اور بھارت-یورپی یونین اسٹریٹجک شراکت داری پر گفتگو ہوئی۔ وزیرِ اعظم مودی نے قبرص کی بھارت کے حق میں اقوام متحدہ اور دیگر عالمی پلیٹ فارمز پر مسلسل حمایت کا شکریہ ادا کیا۔