علاقائی خبریںقومی
پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس آج سے شروع

پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس آج (21 جولائی) سے شروع ہو رہا ہے جو 32 دنوں میں 21 نشستوں پر مشتمل ہوگا۔ اجلاس کا آغاز وزیر اعظم نریندر مودی کے خطاب سے ہوگا، جس کے بعد ایوان کی کارروائی باقاعدہ شروع ہوگی۔ یہ اجلاس کئی اہم معاملات پر گرم بحث کا مرکز بن سکتا ہے، خصوصاً "آپریشن سندور” اور دیگر قومی و عالمی امور پر۔
اپوزیشن کے مطالبات
انڈیا بلاک کی قیادت میں اپوزیشن نے آٹھ اہم نکات پر حکومت سے جواب دہی کا مطالبہ کیا ہے:
- پہلگام حملہ اور آپریشن سندور
- بہار میں انتخابی فہرستوں کی خصوصی جانچ
- امریکی صدر ٹرمپ کے انڈیا-پاکستان ثالثی دعوے
- خارجہ پالیسی کے خدشات
- جموں و کشمیر کو مکمل ریاستی درجہ کی بحالی
- خواتین پر بڑھتے مظالم
- کسانوں کے مسائل
- بے روزگاری
اپوزیشن نے وزیر اعظم سے پہلگام حملے اور دیگر معاملات پر براہ راست بیان کا مطالبہ کیا ہے۔
حکومت کا مؤقف
اہم بلز
اجلاس میں حکومت کئی اہم بلز پیش کرے گی، جن میں شامل ہیں:
- جی ایس ٹی اور انکم ٹیکس میں اصلاحات
- بندرگاہوں، معدنیات اور کھیلوں کی حکمرانی سے متعلق بل
- جیو ہیریٹیج مقامات کے تحفظ کا بل
- تعلیمی اداروں میں ترامیم
- منی پور جی ایس ٹی بل (آرڈیننس کی جگہ)
ذرائع کے مطابق، "آپریشن سندور” پر وزیر دفاع راجناتھ سنگھ بیان دے سکتے ہیں جبکہ خارجہ پالیسی پر وزیر خارجہ ایس جے شنکر بھی حکومت کا موقف پیش کر سکتے ہیں۔