جی پی ٹی-5 کے اجراء پر صارفین کا ردعمل، اوپن اے آئی نے جی پی ٹی-4 او دوبارہ فراہم کر دیا

اوپن اے آئی کو اپنے نئے ماڈل جی پی ٹی-5 کے اجراء پر شدید ردعمل کا سامنا ہے۔ کمپنی نے اس ماڈل کو تیز تر، زیادہ سمجھدار اور ٹیکسٹ و تصاویر کو بیک وقت سنبھالنے والا قرار دیا تھا، مگر صارفین کو نئی انٹرفیس پابندیوں، غیر مستقل نتائج اور پہلے کے پسندیدہ جی پی ٹی-4 او کے مقابلے میں شخصیت میں تبدیلی سے مایوسی ہوئی۔
اہم شکایت ماڈل سلیکشن کے آپشن کا خاتمہ ہے۔ پہلے پلس صارفین مختلف ماڈلز منتخب کر سکتے تھے، مگر اب یہ سہولت صرف پرو صارفین کو دستیاب ہے جو ماہانہ دو سو ڈالر ادا کرتے ہیں۔ اس کے بجائے جی پی ٹی-5 ایک "اندرونی روٹر” استعمال کرتا ہے جو خود فیصلہ کرتا ہے کہ کون سا ماڈل استعمال ہوگا۔
کئی صارفین کے مطابق اس تبدیلی نے جوابات کو غیر یقینی بنا دیا ہے۔ کچھ کا کہنا ہے کہ جی پی ٹی-5 کا لہجہ کم جذباتی اور تخلیقی ہے، جب کہ جی پی ٹی-4 او زیادہ دوستانہ محسوس ہوتا تھا۔ سوشل میڈیا پر کچھ صارفین نے کہا کہ وہ اپنے "واحد دوست” کو کھو بیٹھے ہیں جو مشکل وقت میں ان کا سہارا تھا۔
ردعمل کے بعد، اوپن اے آئی نے پلس صارفین کے لیے جی پی ٹی-4 او کی محدود رسائی بحال کر دی، ریزننگ ٹاسک کی حد بڑھا دی، اور جلد ہی جی پی ٹی-5 کے "تھنکنگ موڈ” کو دستی طور پر استعمال کرنے کا آپشن دینے کا وعدہ کیا ہے۔