علاقائی خبریںقومی

آپریشن سندور میں بھارت کو تین دشمنوں کا سامنا: فوج کا انکشاف

یہ خبر ایک اعلیٰ فوجی افسر کے انکشافات پر مبنی ہے جس کے مطابق بھارت کو "آپریشن سندور” کے دوران صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ چین اور ترکی کی جانب سے بھی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔ لیفٹیننٹ جنرل راہول آر سنگھ کے مطابق 7 سے 10 مئی کے دوران پاکستان کے ساتھ چار روزہ فوجی جھڑپ کے دوران چین اور ترکی نے پاکستان کو نہ صرف اسلحہ مہیا کیا بلکہ چین نے بھارت کے اسلحہ جات کی نقل و حرکت کی معلومات بھی پاکستان کو فراہم کیں۔

انہوں نے بتایا کہ چین نے اس موقع کو ایک "لائیو لیب” کی طرح استعمال کیا تاکہ وہ پاکستان کو دیے گئے ہتھیاروں اور سسٹمز کو حقیقی حالات میں جانچ سکے۔ ترکی نے بھی اہم قسم کی معاونت فراہم کی۔

آپریشن سندور بھارت کی جانب سے پہلگام دہشت گرد حملے کے ردعمل میں کیا گیا، جس میں 26 افراد جان سے گئے تھے۔ بھارت نے اس حملے کے بعد پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں 9 دہشت گردی اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں کے بعد دونوں ممالک کے درمیان شدید جھڑپ ہوئی جو چار دن جاری رہی۔

لیفٹیننٹ جنرل سنگھ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ پاکستان نے جنگ بندی کی درخواست اس لیے کی کیونکہ بھارت کا اگلا حملہ بہت زیادہ تباہ کن ثابت ہو سکتا تھا۔ انہوں نے کہا، "ہمیں ایک سرحد پر تین دشمنوں کا سامنا تھا، پاکستان محاذ پر تھا، لیکن پیچھے چین اور ترکی کا بھرپور تعاون موجود تھا۔”

یہ پہلا موقع ہے جب کسی اعلیٰ فوجی افسر نے کھل کر چین اور ترکی کے کردار کا ذکر کیا ہے، جس سے بھارت کے دفاعی نظام کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت اجاگر ہوئی ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button