سوشل میڈیاعلاقائی خبریںقومی

نیپال میں ہنگامہ: پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ جل گئیں، وزیراعظم اولی نے استعفیٰ دے دیا

کٹھمنڈو: نیپال میں حالات بدترین رخ اختیار کر گئے جب پیر کے دن مظاہرین نے پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ کی عمارتوں کو آگ کے حوالے کردیا۔ سوشل میڈیا پر پابندی اور حکومت میں بڑھتی ہوئی بدعنوانی کے خلاف نوجوانوں کی قیادت میں شروع ہونے والی یہ تحریک اب ملک گیر احتجاج میں تبدیل ہوچکی ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق مظاہرین صبح کے وقت بڑی تعداد میں دارالحکومت کٹھمنڈو کی پارلیمنٹ بلڈنگ میں داخل ہوئے اور آگ لگادی۔ دیکھتے ہی دیکھتے شعلے آسمان کو چھونے لگے۔ اسی دوران سپریم کورٹ کی عمارت کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ سیکیورٹی فورسز نے حالات پر قابو پانے کی کوشش کی، لیکن ہجوم کے سامنے بے بس ہوگئیں اور کئی اہلکار پیچھے ہٹ گئے۔

ذرائع کے مطابق، بڑھتے دباؤ کے بعد وزیراعظم کے پی شرما اولی نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور فوری طور پر دارالحکومت چھوڑ دیا۔ اطلاعات کے مطابق بعض وزراء کو بھی فوجی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نیپال کی سیاسی تاریخ کا ایک نیا موڑ ہے، جس میں عوامی غصے نے نظام کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ عوام کی سب سے بڑی شکایت یہ ہے کہ حکومت آزادی اظہار پر قدغن لگا رہی ہے جبکہ کرپشن عروج پر ہے۔ سیاسی مبصرین کے مطابق یہ احتجاج آنے والے دنوں میں مزید شدت اختیار کرسکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button