تلنگانہ گروپ۔1 امتحان میں بے ضابطگیاں، ’نمستے تلنگانہ‘ نے بے روزگاروں کی آواز بلند کی

تلنگانہ کے گروپ۔1 امتحانات میں بے ضابطگیوں اور شکوک و شبہات کو اجاگر کرنے میں صرف روزنامہ ’’نمستے تلنگانہ‘‘ نے جرات مندانہ کردار ادا کیا۔ یہ اخبار نہ صرف بے روزگار نوجوانوں کی آواز بنا بلکہ امتحانات کے نتائج اور رینکنگ میں سامنے آنے والی سنگین خامیوں کو بھی منظرِ عام پر لایا۔
10 مارچ کو تلنگانہ پبلک سروس کمیشن نے گروپ۔1 امتحانات کے نتائج کا اعلان کیا۔ اس کے بعد امیدواروں نے الزام لگایا کہ انگریزی میڈیم کے طلبہ کو زیادہ نمبر دیے گئے جبکہ تلگو میڈیم کے امیدواروں کے ساتھ ناانصافی ہوئی۔ کمیشن نے ٹاپرز کی فہرست شائع نہیں کی اور صرف امیدواروں کو اپنے لاگ اِن کے ذریعے نمبر دیکھنے کا موقع دیا۔ بعد میں تحقیقات سے معلوم ہوا کہ ٹاپ 100 امیدواروں میں اکثریت چند مخصوص مراکز سے تعلق رکھتی ہے، جبکہ درجنوں امتحانی مراکز سے کوئی بھی امیدوار کامیاب نہیں ہوا۔
’’نمستے تلنگانہ‘‘ نے ان سب بے ضابطگیوں کو شواہد کے ساتھ عوام کے سامنے رکھا۔ دوسری طرف کمیشن نے ناقدین کو خاموش کرنے کے لیے قانونی نوٹسیں اور ہتک عزت کے مقدمات دائر کیے، مگر ہائی کورٹ نے بے روزگاروں کو ریلیف فراہم کیا۔ اس فیصلے نے نوجوانوں کو حوصلہ دیا کہ ان کی جدوجہد رائیگاں نہیں گئی۔