میگھالیہ قتل: سچ چھپانے کی کوشش یا ایک دوسرے پر بوجھ؟

میگھالیہ میں ہنی مون کے دوران ہونے والے راجہ رگھوونشی کے قتل کے معاملے میں مرکزی ملزمہ سونم رگھوونشی اور اس کا ساتھی راج کُشواہا پولیس کی تفتیش کے دوران قتل کی منصوبہ بندی سے انکار کر رہے ہیں اور ایک دوسرے پر الزام عائد کر رہے ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق، دونوں ملزمان اپنے بیانات میں تضاد کے ذریعے سچائی سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق، سونم نے اپنے شوہر کو تصاویر کھنچوانے کے بہانے ایک سنسان مقام پر لے جا کر موقع دیا، جہاں مبینہ کرائے کے قاتل وِشال نے راجہ کے سر پر وار کیا، جس کے بعد لاش کو گہری کھائی میں پھینک دیا گیا۔ اس جرم میں سونم کی مدد بھی شامل بتائی جا رہی ہے۔
پولیس نے عدالت سے آٹھ دن کا پولیس ریمانڈ حاصل کر لیا ہے تاکہ شواہد کی بنیاد پر تمام ملزمان سے مزید پوچھ گچھ کی جا سکے اور جرم کے منظر کو دوبارہ ترتیب دیا جا سکے۔ پولیس کی خصوصی تفتیشی ٹیم کے سربراہ ہربرٹ کھارکونگور نے بتایا کہ قتل کی منصوبہ بندی، مالی لین دین، اور دیگر اہم معلومات پر تفتیش جاری ہے۔
پولیس کو جائے واردات کے قریب سے قتل میں استعمال ہونے والا ہتھیار، خون آلود کپڑے، سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر عینی شاہدین کے بیانات بھی موصول ہوئے ہیں۔ مزید تفتیش کے دوران سونم سے ان زیورات کے بارے میں بھی پوچھ گچھ کی جائے گی جو وہ اپنے ساتھ لے گئی تھیں، جن میں منگل سوترا اور پائل شامل ہیں۔
پولیس اس پہلو پر بھی غور کر رہی ہے کہ ملزمان نے جرم کے لیے وہ راستہ کیوں چنا جو عام طور پر مقامی افراد یا سیاح استعمال نہیں کرتے، کیونکہ یہ مقام دو قبیلوں کے درمیان تنازع کا باعث رہا ہے۔