سوشل میڈیاعلاقائی خبریںقومی

کٹھمنڈو میں بدعنوانی اور سوشل میڈیا پابندی کے خلاف شدید احتجاج

کٹھمنڈو: نیپال کے دارالحکومت کٹھمنڈو میں پیر کے روز بدعنوانی اور حکومت کی جانب سے 26 غیر رجسٹرڈ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پابندی کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے بھڑک اٹھے۔ مظاہرین نے پارلیمنٹ کے گیٹ کو نقصان پہنچایا جبکہ پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے درجنوں فائرنگ کے راؤنڈ کیے۔ اس دوران کئی افراد زخمی ہوئے اور ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

یہ احتجاج ابتدائی طور پر پرامن تھا لیکن بعد میں تشدد میں بدل گیا جب مظاہرین رکاوٹیں توڑتے ہوئے پارلیمنٹ کے قریب مخصوص علاقوں میں داخل ہو گئے۔ پولیس نے جواب میں آنسو گیس، واٹر کینن اور ربڑ کی گولیاں استعمال کیں۔ عینی شاہدین کے مطابق کئی افراد کو گولی لگی جن میں ایک صحافی بھی شامل ہے جو اس وقت اسپتال میں زیر علاج ہے۔

ضلعی انتظامیہ نے شہر کے کئی حساس مقامات پر کرفیو نافذ کر دیا ہے، جن میں صدر اور وزیراعظم کی رہائش گاہیں بھی شامل ہیں۔ عوام کو نقل و حرکت، اجتماع اور احتجاجی سرگرمیوں سے سختی سے منع کیا گیا ہے۔

یہ مظاہرے خاص طور پر نوجوان نسل "جنریشن زیڈ” کی قیادت میں ہو رہے ہیں جو حکومت پر اظہارِ رائے کو دبانے اور بدعنوانی چھپانے کا الزام لگا رہے ہیں۔ مقامی فنکاروں اور اداکاروں نے بھی مظاہرین کی حمایت کی ہے۔

یاد رہے کہ حکومت نے فیس بک، انسٹاگرام، واٹس ایپ، یوٹیوب اور اسنیپ چیٹ جیسے مشہور پلیٹ فارمز پر پابندی لگائی ہے، جس کے بعد عوامی غصہ مزید بڑھ گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button