ممتا کا انکشاف: بی جے پی نے حراست کے خفیہ احکامات جاری کیے!

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بنگالی بولنے والے مہاجرین کی گرفتاری اور بے دخلی کے خلاف مرکزی حکومت اور بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مرکز نے بی جے پی کی حکومت والے ریاستوں کو خفیہ ہدایت جاری کی ہے کہ بنگلہ دیشی ہونے کے معمولی شبہ پر بھی لوگوں کو حراستی مراکز میں بند کر دیا جائے۔
ایسپلینیڈ میں ایک احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے، ممتا بنرجی نے کہا کہ مرکز کا یہ اقدام "ایمرجنسی سے بھی بڑھ کر” ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وہ اس غیر قانونی حکم کے خلاف قانونی لڑائی لڑیں گی۔
انہوں نے کہا، "بی جے پی غریب دشمن جماعت ہے، وہ بنگالی مزدوروں کی مہارت سے فائدہ اٹھاتے ہیں اور بعد میں انہی کو حراست میں لے کر کیمپوں میں ڈال دیتے ہیں۔ یہ ناقابل برداشت ہے۔”
وزیر اعلیٰ نے سوال اٹھایا، "اگر کوئی بنگالی بولے گا تو کیا وہ بنگلہ دیشی کہلائے گا؟ کیا مغربی بنگال بھارت کا حصہ نہیں؟ بی جے پی کو یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ بنگال کے عوام انہیں سیاسی حراستی مرکز میں ڈال دیں گے۔”
ممتا بنرجی نے انکشاف کیا کہ ان کی حکومت کے پاس تقریباً 1000 ایسے افراد کی فہرست ہے جنہیں صرف بنگالی زبان بولنے کی وجہ سے دیگر ریاستوں میں جیلوں اور حراستی مراکز میں بند کیا گیا ہے۔ وہ ان افراد کی تعداد کی مکمل شناخت کے عمل میں ہیں جنہیں زبردستی بنگلہ دیش واپس بھیجا گیا۔
خطاب کے آخر میں انہوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ ان کی پارٹی 2026 کے اسمبلی انتخابات میں دوبارہ کامیابی حاصل کرے گی۔