ٹرمپ کی بڑی پیش رفت: پیوٹن اور زیلنسکی کی ملاقات کا بندوبست، جنگ ختم کرنے کی کوشش

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی کے درمیان براہِ راست ملاقات کا انتظام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ جاری جنگ کو ختم کرنے کے امکانات پر بات ہو سکے۔ یہ پیش رفت وائٹ ہاؤس میں زیلنسکی اور یورپی رہنماؤں کے ساتھ اہم اجلاس کے بعد سامنے آئی۔
ٹرمپ نے بتایا کہ انہوں نے اجلاس کے دوران پیوٹن سے فون پر بات کی، جو چند روز قبل الاسکا میں ہونے والی ملاقات کے بعد دوسری اہم رابطہ تھی۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ ملاقات ممکن ہو جاتی ہے تو جنگ ختم کرنے کا ایک معقول موقع پیدا ہو سکتا ہے۔ ٹرمپ نے اس بات پر زور دیا کہ کوئی بھی معاہدہ صرف وقتی وقفہ نہیں بلکہ مستقل امن کے لیے ہونا چاہیے۔
زیلنسکی نے بتایا کہ اجلاس میں امریکہ سے 90 ارب ڈالر کے ہتھیار حاصل کرنے اور ڈرون بنانے کے منصوبے پر بھی بات ہوئی، جسے آئندہ دس دنوں میں حتمی شکل دی جا سکتی ہے۔ زیلنسکی نے اپنی ملاقات کو ’’گرم جوش اور معنی خیز‘‘ قرار دیتے ہوئے پیوٹن سے کسی بھی فارمیٹ میں ملاقات پر آمادگی ظاہر کی۔