کیف ایئرپورٹ پر آگ، روس کا یوکرین پر شدید ڈرون حملہ

یوکرین کے دارالحکومت کیف پر جمعہ کی صبح روس کی جانب سے کیے گئے ایک بڑے ڈرون اور میزائل حملے نے شہر کے مختلف علاقوں کو ہلا کر رکھ دیا۔ یہ حملہ تقریباً چھ گھنٹے جاری رہا، جس میں رہائشی علاقوں کو شدید نقصان پہنچا اور متعدد مقامات پر آگ بھڑک اٹھی۔
کیف کی فوجی انتظامیہ کے سربراہ تیمور تکاچینکو کے مطابق، شہر کے پانچ اضلاع میں 13 مختلف مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کئی اہداف رہائشی عمارتیں تھیں۔ ایک غیر مصدقہ ویڈیو جو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے، اس میں کیف انٹرنیشنل ایئرپورٹ (ژولیانی) پر شدید آگ اور دھواں دیکھا گیا۔
عینی شاہدین نے شہر بھر میں مسلسل دھماکوں اور فضائی دفاعی نظام کی گولہ باری کی آوازیں سننے کی تصدیق کی۔ مغربی کیف کے سویاتوشنسکی ضلع میں آگ لگنے کی اطلاع ہے، جہاں زخمیوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ سولومینسکی ضلع میں بھی ڈرون حملوں کے باعث عمارتوں کی چھتوں اور صحنوں میں آگ لگی۔
کیف کے میئر ویتالی کلیچکو کے مطابق، شہر کے شمالی علاقے میں ایک سولہ منزلہ عمارت کی چھت پر آگ بھڑک اٹھی۔
یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا جب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان طویل فون کال ہوئی۔ ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے جنگ کے خاتمے کی کوشش کی، لیکن کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔ پوتن نے واضح کیا کہ روس اپنے اہداف سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔
دوسری جانب، امریکی دفاعی ادارے نے یوکرین کو اسلحے کی فراہمی میں عارضی توقف کا اعلان کیا ہے، جس سے یوکرینی دفاعی نظام پر دباؤ مزید بڑھ گیا ہے۔