تلنگانہ: جونیئر ڈاکٹروں کی غیر معینہ ہڑتال 30 جون سے

تلنگانہ میں تمام 34 سرکاری میڈیکل کالجوں کے جونیئر ڈاکٹروں نے 30 جون سے غیر معینہ مدت کی ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ اس فیصلے کی بنیادی وجوہات میں کئی مہینوں سے وظیفوں کی عدم ادائیگی، ناقص انفراسٹرکچر اور فیکلٹی کی شدید کمی شامل ہیں۔
تلنگانہ جونیئر ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (ٹی جے یو ڈی اے) نے ڈائریکٹر میڈیکل ایجوکیشن کو ایک خط لکھ کر شکایت کی کہ نومبر 2024 سے مسلسل اپیلوں کے باوجود کوئی سنوائی نہیں ہوئی۔ خط میں کہا گیا ہے: "جونیئر ڈاکٹرز سرکاری اسپتالوں کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، ہم شدید دباؤ میں 36 گھنٹوں کی ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں، مگر ہمیں ہمارا حق نہیں مل رہا۔”
سینیئر ریزیڈنٹس، پی جی طلبہ اور ہاؤس سرجنز کے وظیفے تین ماہ سے زیر التوا ہیں۔ ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ ہر ماہ کی 10 تاریخ تک وظیفہ ادا کرنے کے لیے "گرین چینل” نظام نافذ کیا جائے۔
اگرچہ حکومت نے جنوری 2025 سے وظیفے میں اضافے کا حکم نامہ (جی او ایم ایس نمبر 59) جاری کیا تھا، مگر اب تک اس پر عملدرآمد نہیں ہوا۔ ایسوسی ایشن نے فوری نفاذ اور بقایا جات کی ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے۔
نئے کالجوں جیسے ناگرکرنول، سدی پیٹ، اور بھدرچلم میں پانی، ٹرانسپورٹ، لیب اور میدانوں کی کمی جیسے سنگین مسائل پائے گئے ہیں۔ طلبہ نمائندوں کو انفراسٹرکچر کی نگرانی کمیٹیوں میں شامل کرنے کی بھی مانگ کی گئی ہے۔
فیکلٹی کی شدید کمی کے باعث تدریسی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔ حکومت سے قومی میڈیکل کمیشن کے معیار کے مطابق مستقل بھرتی کیلنڈر نافذ کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
ایسوسی ایشن نے پرائیویٹ کالجوں میں وظیفہ خلاف ورزیوں، ایس سی، ایس ٹی، بی سی اور اقلیتی طلبہ کی اسکالرشپ و فیس بازادائیگی میں تاخیر کے مسائل پر بھی فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ہڑتال میں تمام انڈرگریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ، ہاؤس سرجن، سینیئر اور سپر اسپیشلٹی ریزیڈنٹس شامل ہوں گے۔ تاہم، ایمرجنسی خدمات جاری رہیں گی۔