بین الاقوامیعرب دنیا

جاپان کے وزیرِ اعظم شیگرو ایشیبا نے استعفیٰ دے دیا

جاپان کے وزیرِ اعظم شیگرو ایشیبا نے اتوار کے روز اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا۔ یہ فیصلہ انہوں نے جولائی میں پارلیمانی انتخابات میں تاریخی شکست کے بعد پارٹی کے اندر بڑھتے دباؤ کے نتیجے میں کیا۔

ایشیبا نے اکتوبر میں عہدہ سنبھالا تھا، تاہم اپنی ہی جماعت لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) کے سخت گیر دھڑوں کی تنقید کا کئی ہفتے مقابلہ کرتے رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت استعفیٰ دینا سیاسی خلا پیدا کرے گا جبکہ جاپان اہم ملکی و بین الاقوامی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے۔

پارٹی نے پیر کو اجلاس بلا رکھا تھا تاکہ قبل از وقت قیادت کے انتخابات پر فیصلہ کیا جا سکے، لیکن ایشیبا نے استعفیٰ دے کر یہ معاملہ خود ہی ختم کر دیا۔ انہوں نے ایک ٹی وی پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ وہ پارٹی کے اندر نئے قائد کے انتخاب کا عمل شروع کر رہے ہیں۔

انتخابات میں ایل ڈی پی اتحادی جماعتوں کے ساتھ ایوانِ بالا (248 نشستوں) میں اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی، جس کے بعد حکومت مزید غیر مستحکم ہو گئی۔ اس سے قبل ایوانِ زیریں میں بھی جماعت اکثریت کھو چکی تھی۔

امکان ہے کہ پارٹی اکتوبر کے آغاز میں نیا صدارتی انتخاب منعقد کرے گی۔ ممکنہ امیدواروں میں سابق وزیرِ زراعت شینجیرو کویزومی، قدامت پسند سناے تاکائچی اور چیف کابینہ سیکریٹری یوشی ماسا ہایاشی شامل ہیں۔

ماہرین کے مطابق اگلا وزیرِ اعظم حزبِ اختلاف سے تعاون کے بغیر قانون سازی نہیں کر پائے گا۔ تاہم اپوزیشن جماعتیں منقسم ہیں اور ایک بڑی اتحادی حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button