بین الاقوامیسوشل میڈیاعرب دنیا

غزہ پر اسرائیلی حملوں میں ایک ہی خاندان کے 14 افراد سمیت 65 افراد ہلاک ہو گئے

غزہ پر اسرائیلی فضائی اور زمینی حملے جمعہ کے روز مزید ہلاکتوں کا سبب بنے، جہاں کم از کم 65 فلسطینی شہید ہوئے۔ ان میں ایک ہی خاندان کے 14 افراد بھی شامل ہیں جن کا تعلق سلطان خاندان سے تھا۔ طبی ذرائع کے مطابق صرف غزہ شہر اور شمالی علاقوں میں 48 افراد جاں بحق ہوئے۔

غزہ شہر میں لوگ "بے خوابی کی راتیں” گزارنے پر مجبور ہیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیلی افواج نے مشرقی حصے میں بھاری توپ خانے اور فضائی بمباری کے ساتھ ساتھ دور سے کنٹرول کیے جانے والے دھماکہ خیز آلات بھی استعمال کیے۔ رات کے اندھیرے میں خوف پھیلانے کے لیے شعلہ فشاں بم بھی برسائے گئے۔

غزہ کے الشاطی پناہ گزین کیمپ میں قائم ایک اسکول، جہاں بے گھر افراد نے پناہ لے رکھی تھی، اسرائیلی حملے میں تباہ ہوگیا، جس کے بعد درجنوں خاندان دوبارہ سڑکوں پر آنے پر مجبور ہوگئے۔ دراج محلے میں ڈرون حملے سے ایک بچہ شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔

حماس نے اسرائیلی حملوں کو "دہشت گردی اور منظم جنگی جرائم” قرار دیتے ہوئے عالمی برادری کی خاموشی پر تنقید کی۔

غزہ کی سرکاری میڈیا آفس کے مطابق اب بھی 13 لاکھ سے زائد لوگ، جن میں 3.5 لاکھ بچے شامل ہیں، غزہ شہر اور شمالی علاقوں میں محصور ہیں، باوجود اس کے کہ اسرائیل انہیں جنوبی حصے کی جانب دھکیلنے کی کوشش کر رہا ہے۔

خانہ یونس کے علاقے میں لاکھوں بے گھر افراد خیموں میں رہنے پر مجبور ہیں، جہاں نہ پانی ہے نہ بنیادی سہولتیں۔ ایک متاثرہ فلسطینی نے کہا: "یہ زندگی نہیں ہے، ہم مٹی اور موت کی بو سونگھ رہے ہیں۔”

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button