غزہ شہر دہل گیا: اسرائیلی بمباری سے دو بلند عمارتیں زمین بوس

اسرائیلی فوج نے غزہ شہر میں اپنی جارحانہ کارروائیوں کے دوران دو مزید بلند رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنا کر تباہ کر دیا، جس کے بعد مقبوضہ علاقے میں انسانی المیہ مزید گہرا ہوگیا۔
عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں نے مغربی غزہ میں واقع الکوثر رہائشی ٹاور کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہاں کے مکینوں اور قریبی خیمہ بستیوں کو فوری طور پر خالی کرنے کا حکم دیا گیا۔ اس کے کچھ ہی دیر بعد رِمال محلے میں واقع نامعلوم سپاہی ٹاور پر بھی بمباری کی گئی، حالانکہ وہاں سیکڑوں بے گھر شہری رہائش پذیر تھے۔
رِمال کا یہ ٹاور شہر کی سب سے بڑی عمارتوں میں شمار ہوتا تھا، جس میں دکانیں، درجنوں فلیٹس اور جنگ کے دوران پناہ لینے والے سینکڑوں خاندان مقیم تھے۔ حملے کے وقت لوگ خوف کے عالم میں بغیر کسی سامان کے عمارت سے باہر نکلے۔
11 اگست سے اب تک اسرائیلی فوج 1,600 بلند و بالا عمارتیں اور رہائشی بلاکس مکمل طور پر تباہ کر چکی ہے، جب کہ 13,000 خیمے بھی ملبے میں بدل دیے گئے ہیں۔ اس جارحیت کے نتیجے میں 1 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہوگئے۔
غزہ شہر کے بیشتر مکین اب مغربی محلوں میں محصور ہیں، جہاں گزشتہ جمعہ سے شدید اور مسلسل بمباری جاری ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیل کے خلاف غزہ میں نسل کشی کے الزامات پر عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ بھی زیرِ سماعت ہے۔