اسرائیل کا شام کے دروز اکثریتی شہر السویدا پر حملہ

شام کے جنوبی دروز اکثریتی شہر السویدا میں اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد حالات ایک بار پھر کشیدہ ہوگئے ہیں، حالانکہ چند گھنٹے قبل ہی شام کی حکومت نے جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔
شامی وزارت داخلہ کے مطابق مسلح گروہوں نے اسرائیلی فضائیہ کی مدد سے شامی حکومتی افواج پر دوبارہ حملے شروع کر دیے ہیں۔ شام نے اسرائیلی مداخلت کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
دروزی رہنما حکمت الحجری نے بیان میں الزام لگایا کہ جنگ بندی کی خلاف ورزی شامی حکومتی فورسز نے کی ہے۔ انہوں نے مقامی دروز جنگجوؤں سے اپیل کی کہ وہ حکومتی حملوں کے خلاف مزاحمت کریں، جنہیں انہوں نے "وحشیانہ” قرار دیا۔
اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے حملے دروز اقلیت کے تحفظ کے لیے کیے جا رہے ہیں، جنہیں وہ اپنے ممکنہ اتحادی سمجھتا ہے۔ اسرائیلی وزیر برائے بیرون ملک امور، امیخائی چکلی نے کہا کہ اسرائیل "چپ نہیں بیٹھ سکتا” جب دروز پر حملے ہو رہے ہوں۔ انہوں نے شامی صدر احمد الشراء کو تسلیم کرنا "بڑی غلطی” قرار دیا۔
امریکی ایلچی ٹام بریک نے کہا کہ واشنگٹن تمام فریقین سے رابطے میں ہے تاکہ حالات کو پرامن سمت میں لے جایا جا سکے۔