بین الاقوامیعرب دنیا

اسرائیل کا غزہ کی مارکیٹ اور پانی کے مرکز پر حملہ، ہلاکتیں 58 ہزار سے تجاوز کر گئیں

اسرائیلی افواج نے غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے اتوار کو ایک مصروف مارکیٹ اور پانی تقسیم کے مرکز کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں کم از کم 95 فلسطینی شہید ہو گئے۔ وزارت صحت فلسطین کے مطابق، غزہ سٹی میں واقع مارکیٹ پر حملے میں 17 افراد شہید ہوئے، جن میں معروف ڈاکٹر احمد قندیل بھی شامل ہیں۔

وسطی علاقے نصیرات کے پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی میزائل حملے نے پانی کے مرکز کو نشانہ بنایا، جہاں پینے کے پانی کی قطار میں لگے 7 بچوں سمیت 10 افراد شہید ہوئے، جبکہ 17 زخمی ہوئے۔

اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ نصیرات میں حملہ ایک فلسطینی جنگجو کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا تھا، مگر "تکنیکی خرابی” کے باعث نشانہ چوک گیا۔ یہ دعویٰ آزاد ذرائع سے تصدیق شدہ نہیں ہے۔

نیدرلینڈز کی یونیورسٹی آف اوتریخت کی بین الاقوامی قانون دان جیسیکا ڈورسی نے اسرائیلی دعوے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ بار بار ہونے والے شہری نقصانات کو محض "غلطی” کہنا کافی نہیں، بلکہ اس طرزِ عمل کو باقاعدہ حکمتِ عملی کے طور پر پرکھنے کی ضرورت ہے۔

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی جارحیت کے باعث شہادتوں کی تعداد 58,026 ہو چکی ہے، جن میں سے نصف سے زیادہ خواتین اور بچے شامل ہیں، جبکہ زخمیوں کی تعداد 1,38,500 سے زائد ہے۔

اقوامِ متحدہ کی ایجنسیوں نے خبردار کیا ہے کہ ایندھن کی قلت جاری رہی تو وہ اپنی امدادی سرگرمیاں بند کرنے پر مجبور ہو جائیں گی۔ بچوں کی ایجنسی یونیسیف کے مطابق، صرف جون میں 5,800 سے زائد بچے غذائی قلت کا شکار ہوئے، جن میں ایک ہزار سے زائد شدید متاثر ہیں۔

غزہ کی میڈیا آفس نے امریکی حمایت یافتہ امدادی مراکز کو "قتل گاہیں” قرار دیتے ہوئے، اس صورتحال کو "امریکی سرپرستی میں نسل کشی” قرار دیا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button