ایران امریکہ اور اسرائیل کو مزید سخت جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ اگر امریکہ یا اسرائیل نے دوبارہ کوئی حملہ کیا تو ایران ان کے خلاف "مزید سخت جوابات” دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔
انہوں نے یہ بات بدھ کے روز ایران بھر سے آئے عدالتی افسران کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن اور تل ابیب کا مقصد ایران کی قیادت کو کمزور کرنا اور ملک کو اندرونی سازشوں اور حزبِ اختلاف کے گروپوں کے ذریعے غیر مستحکم کرنا ہے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ ایرانی عوام نے ہر طبقے سے تعلق رکھنے کے باوجود ان سازشوں کو ناکام بنایا۔ "خدا نے ان کی چالوں کو ناکام بنایا اور عوام نے ملک کے دفاع میں اٹھ کھڑے ہوکر اتحاد کا مظاہرہ کیا۔”
انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایران کے حالیہ جوابی حملوں کے بعد خود کو بچانے کے لیے امریکہ کی مدد لینے پر مجبور ہوا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ اسرائیل ایران کا تنہا مقابلہ کرنے کے قابل نہیں۔
آیت اللہ خامنہ ای نے امریکہ کے قطر میں موجود "العدید” فوجی اڈے پر ایران کے میزائل حملے کو ایران کے عزم کا واضح ثبوت قرار دیا۔
یاد رہے کہ 13 جون کو اسرائیل نے امریکہ کی مدد سے ایران پر بارہ روزہ حملے شروع کیے، جن میں ایران کے فوجی، جوہری اور شہری تنصیبات سمیت کئی اہم کمانڈرز اور سائنسدانوں کو نشانہ بنایا گیا۔