تلنگانہ سے دنیا کے لیے جدت، ریونت ریڈی کا پیغام

تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی نے کہا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ ہمارے محققین اور صنعت کار دنیا کے لیے نئی ایجادات کریں اور اپنے لوگوں کے مسائل کو حل کرنے میں اپنی ذہانت استعمال کریں۔ وہ حیدرآباد کے اے آئی جی ہاسپٹل میں اے پی اے سی بایو ڈیزائن انوویشن سمٹ 2025 سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر انہوں نے وژن دستاویز "انویشن فار بھارت: دی بایو ڈیزائن بلیو پرنٹ” کا اجرا بھی کیا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت بایو ڈیزائن کے وژن کو "فعال شراکت دار” کے طور پر سپورٹ کرے گی۔ طبی اعداد و شمار تحقیقی اداروں سے شیئر کیے جائیں گے لیکن سخت رازداری کے ساتھ۔ انہوں نے مزید کہا کہ تلنگانہ کا ہدف 2047 تک تین کھرب ڈالر کی معیشت بننا ہے، جبکہ 2034 تک ایک کھرب ڈالر کا سنگ میل حاصل کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ پہلے ہی بھارت کی لائف سائنسز اور میڈیکل ڈیوائسز انڈسٹری کا مرکز ہے اور سُلطان پور میں ملک کا سب سے بڑا میڈیکل ڈیوائسز پارک قائم کیا جا چکا ہے جہاں 60 سے زائد قومی و بین الاقوامی کمپنیاں کام کر رہی ہیں۔
اس موقع پر اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے ڈاکٹر انوراگ میرال نے کہا کہ بایو ڈیزائن ایک ایسا فریم ورک ہے جو مریضوں کی حقیقی ضروریات کو سمجھ کر حل پیش کرتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت میں دس ہزار سے زائد ہیلتھ ٹیک اسٹارٹ اپس موجود ہیں، لیکن اب بھی 80 فیصد میڈیکل ٹیکنالوجی درآمد کی جاتی ہے۔ اصل ضرورت یہ ہے کہ گھریلو صنعت کو مضبوط کر کے اس شعبے کو 80 ارب ڈالر کی معیشت میں بدلا جائے۔
سمٹ میں خواتین کی شمولیت، تعلیمی اداروں اور پالیسی سازوں کے کردار پر بھی مباحثے ہوئے تاکہ طبی جدت کو عام آدمی تک پہنچایا جا سکے۔