ہندوستان کا 15 سالہ خلائی منصوبہ 103 سیٹلائٹس، چندریان-8 اور 2040 تک بھارتی خلا باز چاند پر

ہندوستان نے آئندہ پندرہ سالوں کے لیے خلائی تحقیق کا ایک بڑا منصوبہ پیش کیا ہے جس میں 103 سیٹلائٹس خلا میں بھیجنے، متعدد چندریان مشن شروع کرنے، سیٹلائٹ پر مبنی انٹرنیٹ نظام قائم کرنے اور 2040 تک ایک بھارتی خلا باز کو چاند پر اتارنے کا ہدف شامل ہے۔ یہ منصوبہ نیشنل اسپیس ڈے کے موقع پر اسپیس ایپلیکیشنز سینٹر کے ڈائریکٹر نلیش دیسائی نے پیش کیا۔
انہوں نے بتایا کہ 2025 سے 2040 کے دوران ہر سال 12 سے 15 سیٹلائٹس لانچ کرنے کا منصوبہ ہے جو زمین، سمندر، موسمیات اور سیکیورٹی کے شعبوں میں مددگار ثابت ہوں گے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ بھارت چاند اور مریخ تک پہنچ چکا ہے اور اب مزید گہرے خلائی راز جاننے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آنے والے برسوں میں ملک کو ہر سال 50 راکٹ لانچ کرنے کی طرف بڑھنا چاہیے۔
چندریان پروگرام کو مزید وسعت دی جا رہی ہے۔ چندریان-4 ایک سیمپل ریٹرن مشن ہوگا جو چاند کی مٹی اور پتھر زمین پر لائے گا۔ چندریان-5 جاپان کے ساتھ مشترکہ منصوبہ ہوگا جس میں دنیا کا سب سے وزنی 350 کلوگرام کا روور استعمال کیا جائے گا۔ اس کے بعد چندریان-6، 7 اور 8 کے ذریعے چاند پر نیویگیشن سیٹلائٹ نظام قائم کرنے کی تیاری ہے تاکہ آئندہ لینڈنگ آسان ہو سکے۔
یہ منصوبہ نہ صرف بھارت کو خلائی دنیا میں نئی بلندیوں تک لے جائے گا بلکہ اسے دنیا کی بڑی خلائی طاقتوں کے برابر کھڑا کرے گا۔