ہندوستان کا اعلان تیل وہیں سے خریدیں گے جہاں سب سے سستا اور بہترین سودہ ملے

بھارت کے روس میں تعینات سفیر ونئے کمار نے کہا ہے کہ بھارتی کمپنیاں وہاں سے تیل خریدتی رہیں گی جہاں انہیں سب سے بہتر سودہ ملے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی اولین ترجیح اپنے ایک ارب چالیس کروڑ عوام کی توانائی کی ضروریات پوری کرنا ہے، چاہے اس کے لیے کسی بھی ملک سے تعاون کیوں نہ کرنا پڑے۔
ونئے کمار نے کہا کہ بھارت اور روس کے درمیان تجارت خالصتاً تجارتی بنیادوں پر ہوتی ہے۔ ’’ہمیں جہاں سب سے بہتر قیمت ملے گی، وہیں سے خریداری کریں گے۔‘‘ انہوں نے واضح کیا کہ روس سمیت دیگر ملکوں سے تعاون نے عالمی تیل منڈی میں استحکام پیدا کرنے میں مدد دی ہے۔
ان کے یہ بیانات ایسے وقت سامنے آئے ہیں جب امریکہ نے بھارت پر روسی تیل خریدنے کے حوالے سے کڑی تنقید کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ اس خریداری سے یوکرین جنگ میں ماسکو کو مالی مدد مل رہی ہے۔ تاہم بھارت نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ توانائی کی خریداری صرف قومی مفاد اور منڈی کی ضروریات پر مبنی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’روس کے ساتھ تجارت ہماری توانائی کی سلامتی کے لیے ہے، جبکہ دیگر ممالک بشمول امریکہ اور یورپی ممالک بھی روس کے ساتھ تجارت کر رہے ہیں۔‘‘