تعلیمعلاقائی خبریںقومی

بھارت روسی تیل خریدتا رہے گا، جی ایس ٹی اصلاحات امریکی دباؤ کم کریں گی: نرملا سیتا رمن

وزیرِ خزانہ نرملا سیتا رمن نے جمعہ کو واضح کیا کہ بھارت روس سے خام تیل کی درآمد جاری رکھے گا، چاہے امریکہ دباؤ ڈالے یا نئے ٹیرف عائد کرے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے فیصلے صرف قومی مفاد اور معاشی منطق کی بنیاد پر ہوں گے، نہ کہ بیرونی دباؤ پر۔

انہوں نے کہا، “چاہے روسی تیل ہو یا کوئی اور چیز، ہم وہیں سے خریدیں گے جہاں قیمت، لاجسٹکس اور سپلائی سیکورٹی ہمارے لیے موزوں ہو۔ تیل زرمبادلہ کا سب سے بڑا خرچ ہے اور ہم اپنے بہترین مفاد میں ہی قدم اٹھائیں گے۔”

ان کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر 50 فیصد ٹیرف عائد کرتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی روسی تیل خرید کر بالواسطہ طور پر یوکرین جنگ میں ماسکو کی مدد کر رہا ہے۔

وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ بھارت کی تازہ ترین جی ایس ٹی اصلاحات، جو بالواسطہ ٹیکس ڈھانچے کو سادہ اور شرحوں کو کم کرنے کے لیے کی گئی ہیں، امریکی ٹیرف کے منفی اثرات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔ حکومت ان شعبوں کے لیے بھی خصوصی اقدامات تیار کر رہی ہے جو ان ٹیرف سے زیادہ متاثر ہوں گے۔

دریں اثنا، ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی تیانجن میں موجودگی، جہاں میزبانی چینی صدر شی جن پنگ نے کی، اس بات کا ثبوت ہے کہ “بھارت اور روس چین کے قریب جا رہے ہیں۔”

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button