پہلگام حملے کے ماسٹر مائنڈ گروپ کے خلاف بھارت کی کارروائی

بھارت نے پہلگام حملے کے پیچھے کارفرما شدت پسند گروپ ’’دی ریزسٹنس فرنٹ‘‘ (ٹی آر ایف) کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے امریکی فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ایک بیان میں اس اقدام کو بھارت اور امریکہ کے درمیان انسداد دہشت گردی تعاون کی "مضبوط تصدیق” قرار دیا۔
ایس جے شنکر نے اپنے بیان میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ٹی آر ایف، جو پاکستان میں قائم کالعدم تنظیم لشکرِ طیبہ کا ایک نیا چہرہ ہے، کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم (ایف ٹی او) اور خصوصی عالمی دہشت گرد قرار دینا خوش آئند ہے۔ اس گروپ نے 22 اپریل کو پہلگام کے بائیسارن علاقے میں ہونے والے دہشت گرد حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی، جس میں 25 سیاح ہلاک ہوئے تھے، جن میں ایک نیپالی شہری بھی شامل تھا۔
امریکہ کی وزارت خارجہ نے جمعرات کو ٹی آر ایف کو باضابطہ طور پر دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے کا اعلان کیا۔ بیان میں کہا گیا کہ اس اقدام سے دہشت گردی کے خلاف امریکی حکومت کے عزم اور بھارت کے ساتھ تعاون کی عکاسی ہوتی ہے۔
ادھر کانگریس کے رہنما ششی تھرور کی سربراہی میں ایک بھارتی وفد نے واشنگٹن میں امریکی نائب صدر جے ڈی وینس سے ملاقات کر کے ’’آپریشن سندور‘‘ کی تفصیلات سے آگاہ کیا، جو اس حملے کے بعد بھارت نے شروع کیا تھا۔