چارمینار کے قریب آتشزدگی، 17 افراد جاں بحق

حیدرآباد کے تاریخی علاقے چارمینار کے قریب گلزار ہاؤس میں ایک قدیم عمارت میں آتشزدگی کے واقعہ نے 17 قیمتی جانیں لے لیں، جن میں 8 معصوم بچے بھی شامل ہیں۔ حادثہ اتوار کی صبح ایک پرانے (G+2) مکان میں مشتبہ شارٹ سرکٹ کے باعث پیش آیا۔
فائر سروسز کے ڈائریکٹر جنرل وائی ناگی ریڈی کے مطابق، آگ پر قابو پانے میں دو گھنٹے لگے اور 11 فائر ٹینڈرز کو طلب کیا گیا۔ امدادی کارکنوں کو آگ کے دھویں کی شدت کے باعث آکسیجن ماسک پہن کر عمارت میں داخل ہونا پڑا۔
بدقسمتی سے، جس عمارت میں یہ واقعہ پیش آیا، اس کی گلی بالکل سرنگ جیسی تھی اور داخلی راستہ محض دو میٹر چوڑا تھا، جب کہ پہلی اور دوسری منزل تک رسائی صرف ایک میٹر چوڑی سیڑھی کے ذریعے تھی۔ یہی تنگ راستے لوگوں کے باہر نکلنے میں سب سے بڑی رکاوٹ بنے۔
رکن پارلیمان اور اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسدالدین اویسی نے واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ خاندان گزشتہ 125 سال سے یہاں رہائش پذیر تھا اور شہر کی ایک قدیم جیولری دکان چلاتا تھا۔ اب خاندان کے صرف دو افراد زندہ بچے ہیں۔
عینی شاہد زاہد، جو کہ گلزار ہاؤس میں چوڑیوں کے کاروبار سے وابستہ ہیں، نے بتایا کہ انہوں نے دوستوں کے ساتھ مل کر دیوار توڑ کر اندر داخل ہونے کی کوشش کی، لیکن آگ کی شدت نے کسی کو بچانے کا موقع نہ دیا۔ انہوں نے ایک دل دہلا دینے والا منظر بھی بیان کیا، جس میں ایک ماں اپنے بچوں کو گلے لگائے ہوئے مردہ پائی گئی۔
اس واقعے نے پورے شہر کو غم میں ڈوبا دیا ہے اور عثمانیہ اسپتال کا مردہ خانہ رشتہ داروں کی آہ و بکا سے گونج اٹھا۔