تلنگانہحیدرآبادعلاقائی خبریںقومی

حیدرآباد کا بڑھتا ٹریفک بحران، سڑکیں بن گئیں آزمائش

حیدرآباد میں روز بروز بڑھتی ہوئی نجی گاڑیوں کی تعداد اور عوامی ٹرانسپورٹ کے زوال نے شہر کے بنیادی ڈھانچے اور شہریوں کی زندگی پر شدید دباؤ ڈال دیا ہے۔ شہری ٹرانسپورٹ ماہر پرشانت کمار بچو نے خبردار کیا ہے کہ حیدرآباد ایک ممکنہ ٹریفک بحران کے دہانے پر ہے، جس کی وجہ پالیسی کی ناکامی، غیر متوازن ترقی اور عوامی ٹرانسپورٹ میں مسلسل کمی ہے۔

انہوں نے کہا کہ "حیدرآباد میں سڑکوں اور فلائی اوورز پر توجہ تو دی گئی، لیکن یہ نظرانداز کیا گیا کہ لوگ اصل میں کیسے سفر کرتے ہیں۔” ان کے مطابق روزگار کے بڑے مراکز جیسے ہائی ٹیک سٹی اور گچی باؤلی جیسے علاقوں میں ارتکاز کی وجہ سے لاکھوں افراد کو طویل روزانہ سفر کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مغربی ممالک میں لوگ روزگار کے لیے رہائش تبدیل کرتے ہیں، لیکن ہمارے معاشرے میں جذباتی اور ثقافتی وابستگیاں لوگوں کو ایک ہی جگہ رہنے پر مجبور کرتی ہیں، جو منصوبہ بندی کے لیے ایک الگ چیلنج ہے۔

عوامی ٹرانسپورٹ کی صورتحال تشویشناک ہو چکی ہے۔ حیدرآباد، جس کی آبادی ایک کروڑ بیس لاکھ سے زائد ہے، میں اب صرف 2,000 ٹی جی ایس آر ٹی سی بسیں چل رہی ہیں، جو 2011 میں 3,400 تھیں۔ میٹرو سروس یومیہ صرف 5 لاکھ مسافروں کو سہولت دیتی ہے۔ پرشانت کمار کے مطابق "بسوں کی 40 فیصد کمی جبکہ شہر کی وسعت بڑھ رہی ہے، محض غفلت نہیں بلکہ ایک منصوبہ بند نظراندازی ہے۔”

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button